مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کیخلاف کریک ڈائون مزید تیز کر دیا گیا ہے جبکہ پبلک سیفٹی ایکٹ یو اے پی اے کے تحت سینکڑوں ا فراد جن میں کم عمر نوجوان اور بچے بھی شامل ہیں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔ جبکہ آئے روز بے گناہ کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا جا رہا ہے اور یہ سلسلہ رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں بھی تھما نہیں ہے۔ انسانی حقوق کی ان سنگین خلاف ورزیوں پر عالمی رائے عامہ کی خاموشی نہایت افسوسناک ہے۔ جس پر کشمیر حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ بھارت کے اس نوآبادیاتی اقدامات کا سختی سے نوٹس لے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی روکے۔ دوسری طرف رمضان المبارک میں بھی اسرائیل نے فلسطین میں اپنی وحشیانیہ کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے ظلم و ستم کی انتہا کر دی ہے۔ پندرہ روز کے دوران دوسری مرتبہ اسرائیلی فوجیوں نے گزشتہ روز مسجد اقصیٰ کی حرمت کو پامال کرتے ہوئے اس پر حملہ کیا اس دوران اسرائیلی فوج نے نمازیوں تک کو نہ بخشا انہیں زد کوب کیا اور مسجد میں آنسو گیس برسائی۔ جبکہ مختلف علاقوں میں فائرنگ اور تشدد سے کئی افراد شہید ہوئے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں ۔ جب تک امتہ مسلمہ اسرائیل اور بھارت کی مسلم کش پالیسیوں اور مقدس مقامات کی بے حرمتی اور بے گناہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کی شہادت کے خلاف متحد ہو کر نوٹس نہیں لیتی یہ سلسلہ بند نہیں ہو گا۔ اس سلسلہ میں او آئی سی کے رکن ممالک کو چاہیے کہ وہ متحد ہو کر ان مظالم کے خلاف ایک متفقہ قرارداد اقوام متحدہ میں پیش کریں تاکہ اسرائیل اور بھارت کو ان مظالم سے روکا جا سکے۔
مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فوج کا دھاوا اور کشمیر میں کالے قوانین
Apr 19, 2022