لاہور(کامرس رپورٹر )پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ سرکاری سرپرستی میں چلنے والے کئی ادارے اور کارپوریشنز بلیک ہولز ہیں اس لئے سالانہ اربوں روپے کا خسارہ بچانے کے لئے بلا تاخیر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی اربوں ، کھربوں روپے کی اراضی بیکار پڑی ہوئی ہے جنہیں کمرشل سرگرمیوں کے لئے استعمال میں لانے کی پالیسی بنائی جائے ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے صدر ر رانا منیر حسین اورجنرل سیکرٹری چودھری قمرالزمان نے ملاقات کیلئے آنے والے ٹیکس بار کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستا ن میں ٹیکسیشن کے نظام میں بھی خلائ ہے ، لاکھوں کی تعداد میں لوگ ٹیکس دینے کی استطاعت رکھتے ہیں لیکن وہ ٹیکس نیٹ میں ہی شامل نہیں ، پیچیدہ نظام اور مانیٹرنگ کا موثر نظام نہ ہونے کی وجہ سے اربوں روپے کی ٹیکس لیکلج ہے۔انہوں نے کہا کہ سالانہ اربوں روپے کا خسارہ کرنے والے اداروں اور کارپوریشنز کو پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کے تحت چلانے کے لئے بین الاقوامی کنسلٹنٹ کمپنیوں سے اسٹڈی رپورٹس تیار کرائی جائیں اور اس پر پیشرفت کی جائے۔ بہت سے ادارے نہ صرف اپنا بوجھ نہیں اٹھا سکتے بلکہ سفید ہاتھی ہونے کی وجہ سے قومی خزانے پر بوجھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کی اراضی کو کمرشل سر گرمیوں کے لئے استعمال کیا جائے۔ اس کے علاوہ غیر آباد زمینوں کا کاشت کے قابل بنانے کے لئے کسانوں کو لیز پر دیا جائے اور انہیں جدید زراعت کی جانب راغب کرنے کے لئے رہنمائی دی جائے تاکہ ہماری خوراک کی ضروریات بھی پوری ہو سکیں۔
سرکاری سرپرستی میں چلنے والے ادارے بلیک ہولز ہیں:رانا منیر
Apr 19, 2023