عمران فاروق قتل کیس، قیدی کی جیل منتقلی کیخلاف آئی جی جیل خانہ سے جواب طلب

لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے رہنما ایم کیو ایم عمران فاروق قتل کیس میں سزا یافتہ قیدی کی جیل منتقلی کے خلاف درخواست پر آئی جی جیل خانہ جات سے 15 مئی تک تفصیلی جواب طلب کر لیا۔ درخواست گزار کے وکیل میاں دائود نے موقف اختیار کیا جس میں معظم علی کو ٹرائل کورٹ اسلام آباد نے سال 2020ء میں عمر قید کی سزا سنائی۔ ٹرائل کے دوران معظم علی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی رکھا گیا، دوران ٹرائل ہی قیدی معظم علی کو ہائی پروفائل قیدی کی آڑ میں ہائی سکیورٹی جیل ساہیوال منتقل کر دیا۔ قیدی کی ساہیوال جیل منتقلی سے قبل فیملی یا قیدی کو کوئی وجوہات بھی نہیں بتائیں گئیں۔ قیدیوں کی جیل منتقلی کے حوالے سے فیڈرل شریعت کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، شریعت کورٹ بغیر ٹھوس وجوہات قیدیوں کی جیل منتقلی کو غیراسلامی اور غیرآئینی قرار دے چکی ہے۔ معظم علی کی راولپنڈی سے ساہیوال جیل منتقلی جیل رولز کی بھی خلاف ورزی ہے۔ عدالت سے استدعا کی ہائیکورٹ معظم علی کو ساہیوال جیل سے واپس اڈیالہ جیل یا کسی قریبی جیل میں منتقل کرنے کا حکم دے تاکہ قیدی کی فیملی کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...