ہندوستان کی انتہاپسندی 

Apr 19, 2024

رابعہ رحمن

بھارت کی حکومت اور اس کی خفیہ ایجنسی ”را“ کی جانب سے دنیا بھر میں دہشت گردی کا جسطرح سے بازار گرم کررکھاہے، اجرتی قاتلوں کے ذریعے کینیڈا، امریکہ، آسٹریلیا، پاکستان غرض کہ دنیا کے ہرکونے میں کچھ علیحدگی پسند تحریک کے راہنماﺅں کا قتل کیاجارہاہے اس کے علاوہ خود جنوبی ایشیا کے اندر اپنے ہمسایوں کے ساتھ بھارت کی کسی کے ساتھ نہیں بنتی، آخر یہ ماجراکیاہے۔آخر بھارت کی دہشت گردی اور بھارت کی جانب سے جس طرح سے کشمیریوں کے حقوق کو صلب کیاگیاہے جس طرح وہاں رہنے والی زندگیوں کو اجیرن کیاگیاہے ان تمام معاملات کو زیربحث لانا اشد ضروری ہے۔بھارت کی دہشت گردی کے عمل اور نظریے کو دیکھتے ہوئے کینیڈین پرائم منسٹرنے بات کی اور امریکہ میں بات کی گئی، پھرنیپال میں جاکر ایک بھارتی شہری کو گرفتاربھی کیا جو اس وقت امریکہ لے جایاجائے گا اور اگرجرم ثابت ہوتاہے تو بیس سال سزا ہوگی۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے بھی جنوری میں بتایا کہ دو پاکستان شہریوں کو ڈسکہ اور راولاکوٹ میں قتل کیاگیا اور انڈین ایجنسی اس میں ملوث تھی۔
دراصل ہندوستان کی ایک ریاست کی حیثیت سے شروع سے ایک پالیسی رہی ہے کہ وہ نہ صرف اپنے ہمسائے ممالک میں بلکہ دنیا کے مختلف ممالک میں اپنی انتہاپسندانہ پالیسیز کو آگے بڑھانے کےلئے ہر حربہ استعمال کرتاہے۔ گزشتہ دس سال سے نریندرمودی کی حکومت انڈیا میں ہے تو سب کو پتہ ہے کہ کس طرح ان کا حکمران شدت پسندی فسائیت والاRSSوالا نظریہ اورMind Setرکھتاہے اور وہ اس سوچ کو خطرناک حد تک لے گیاہے۔
آج ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ”را“ جو ہے دنیا میں سب کو دہشت گردی کی علامت بن کے نظرآرہی ہے، ہندوستان ایسےRegionاورSouth Asiaمیں اور اسکے علاوہEurpion Countries میں امریکہ اور کینیڈا میں بھی اس کے لوگ بہت سی کارروائیوں میں ملوث ہیں جوکہ کوئی بھی ریاست اس کی اجازت نہیں دے سکتی وہ مقامی ریاست کے قوانین کو پامال کرتے ہیں اس کو چیلنج کرتے ہیں اورکہتے ہیں کہ یہ سکھ رہنما ہیں علیحدگی تحریک سے جن کا تعلق ہے وہ انڈین نیشنل ہیں توہم ان کو نشانہ بناتے ہیں، ثبوت ایسے سامنے آئے ہیں کہ جن کی بنیاد پر اس الزام سے جان چھڑانا ممکن نہیں، خاص طور پر جب کینیڈا میں دو سکھ شہریوں کا قتل کیاگیا وہ چاہے ہندوستان جو بھی کہے وہ کینڈا کے شہری تھے، کینڈا نے سخت موقف اختیارکیا اور ان کی پارلیمنٹ نے ہندوستان کو کہاکہ آپ اس کی تحقیق کریں مگر ہندوستان نے ابھی تک تحقیق نہیں کی۔ پھر اس کے ساتھ ہی امریکہ میں کھل کر بات سامنے آگئی کہ وہاں پہ ایک سکھ رہنما نے جو کہ Americian Nationalہے اس کو قتل کرنے کی سازش کی گئی وہ پکڑی گئی اس میں ”را“کے کچھ لوگ ملوث ہیں امریکہ میں اس پر گفتگو ہوئی، امریکہ کے صدر نے اس پر Statement دی اور یوم جمہوریت کی جو پریڈتھی26جنوری کو انڈیا میں اس میں امریکہ کے صدر نے آنا تھا وہ انہوں نے منسوخ کردیا جس پر ہندوستان کو دنیا بھر میں شرمندگی اٹھانی پڑی۔پاکستان میں جو دوشہریوں کا قتل کیاگیا تو ہندوستان کی جوظالمانہ حکمت عملی ہے مقبوضہ کشمیر میں یا اس کے اپنے ملک میں انسانیت کے حقوق کی پامالی دیکھ لی۔جونریندرمودی کا اقلیتوں کے ساتھ سلوک ہے ان کو وہ اجاگرکرتے تھے اس لئے ان کو نشانہ بنایاگیا اورماردیاگیا۔
نیپال اورکچھ یورپینCapitalsکے علاوہ برطانیہ سے بھی اس طرح کی دہشت گردی اور شدت پسندی کی شکایتیں سامنے آرہی ہیں کہ وہ اپنے کئی سکھ رہنماﺅں کو بھی نشانہ بناکرمارناچاہتے ہیں۔ برطانیہ میں اوتار سنگھ کو بھی زہر دے دیاگیا، جوکہ خالصتان تحریک کے ایک نامور راہنما تھے۔ انہوں نے بھی ایک ریفرنڈم کروایاتھا اور اب وہ کہہ رہے ہیں انہی خطوط پہ کینیڈا اور امریکہ میں بھی کرائیں گے تو ظاہرہے اس طرح کی چیزوں سے ہندوستان کی سبکی ہوتی ہے۔ دنیا میں ایسی شرپسندی اور دہشت گردی کے حوالے سے بدنام ہوتاہے اب دنیا میں ہندوستان کو دہشت گرد ریاست کے طور پر دیکھاجارہاہے۔
ہندوستان میں تمام اقلیتوں کےلئے جینا دوبھر کردیا گیا ہے کہنے کو الیکشن آرہے ہیں کہنے کو دنیا کی وہاں نام نہاد جمہوریت ہے مگر وہ وہاں ایسے تمام کام کررہے ہیں جو جمہوریت کی بھی نفی ہے، انسانی حقوق کی بھی پامالی ہے اور اگر بنیادی انسانی حقوق کے حوالے سے دیکھیں تو انڈیا کا ریکارڈ حد درجہ نچلے درجے پہ پہنچ چکاہے۔ اس طرح لاہور میں مئی 2023ءمیں پرمجیت سنگھ پنجوارکو قتل کروادیاگیا۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے اس حوالے سے بات کی کہ کس طرح راولاکوٹ،ڈسکہ میں پاکستانی شہریوں کو جنہوں نے قتل کیاتھا انہیں فرار ہوتے ہوئے پکڑلیاگیا اور تفتیش میں سامنے آیا کہ بھارتی ایجنسی اس میں ملوث تھی، پھر کلبھوشن یادیو کو دیکھ لیں پھربلوچستان کے اندرTTP اورعلیحدگی پسند وں کو نہ صرف مالی مدد فراہم کی جارہی ہے بلکہ اسلحہ فراہم کیاجارہاہے۔ 
پاکستان کے اندر انتشار کی فضا پیدا کرنے اور بے یقینی پھیلانے کےلئے بھارت مکمل طور پر ملوث ہے اور ہر انتہاپسندی کو ہوا دینے میں انڈیا کا اہم کردار ہے، بلوچستان میں علیحدگی پسندی کی جتنی بھی نام نہاد تنظیمیں ہیںPLA،بلوچ آرگنائزیشن ہے ان کی فنڈنگ انڈیا کرتاہے ان کو معلومات فراہم کرتے ہیں اور تربیت بھی دیتے ہیں کلبھوشن یادیونیوی کا افسرپکڑے جانے سے بڑا ثبوت ان کے ملوث ہونے کا کیا ہوسکتاہے۔

مزیدخبریں