گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی )نیا تعلیمی سال شروع ہونے کے 18روز بعد بھی سرکاری سکولوں کے لاکھوں طلبہ و طالبات فری درسی سے محروم، 40فیصد طلبہ و طالبات پرانی کتابوں سے تعلیمی سلسلے کو آگے بڑھانے لگے، بروقت کتابوں کی فراہمی نہ ہونے سے تعلیمی سال کے آغاز پر ہی بچوں کے تعلیمی نقصان ہونے لگا۔ سکولوں میں نئے داخل ہونیوالے بچے بھی درسی کتب نہ ملنے سے مایوس ہونے لگے۔ والدین کا پنجاب حکومت سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ، بتایا گیا ہے کہ گوجرانوالہ ریجن کے 7ہزار سے زائد سرکاری سکولوں میں یکم اپریل سے نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوچکا ہے تاہم پنجاب حکومت کی طرف سے تعلیمی سال شروع ہونے کے 18روز بعد اگلی کلاسز میں پرموٹ ہونے والے اور نئے داخل ہونیوالے طلبہ وطالبات کو درسی کتب فراہم نہیں ہوسکی۔ تعلیمی ذرائع کے مطابق رواں سال درسی کتب کی اشاعت میں تاخیر کے باعث سکولوں میں’’بک بنک‘‘ قائم کرکے بچوں سے پرانی کتابیں اکھٹی کی گئی تھی، پرائمری حصے کی 30فیصد اور میڈل کی 40فیصد تک جمع ہونے والی کتابیں اگلی کلاسز میںپرموٹ ہونیوالے بچوں میں تقسیم کردی گئی ہیں تاہم ریجن کے اضلاع گوجرانوانوالہ، سیالکوٹ، منڈی بہائوالدین، نارووال، گجرات اور حافظ آباد کے لاکھوں بچے درسی کتب سے محروم ہیں۔