نیا باب رقم: بیٹا، بیٹی بطور رکن پارلیمنٹ ایوان میں تھے

Apr 19, 2024

عزیز علوی

 پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت آصف علی زرداری کے خطاب سے قبل قومی اسمبلی اور سینٹ کے اراکین ایوان میں پہنچنا شروع ہوئے، مہمانوں کی گیلریاں بھری ہوئی تھیں۔ سینٹ کے پہلی مرتبہ منتخب ہونے والے ارکان کا ان کے ساتھیوں نے مشترکہ اجلاس میں خندہ پیشانی سے خیر مقدم کیا۔ ناصر محمود بٹ، محسن نقوی ارکان سے فرداً فرداً بھی ملے۔ ایوان میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹوزرداری توجہ کا مرکز رہے۔ پارلیمنٹ سے صدرمملکت کے خطاب کے موقع پر پارلیمانی تاریخ کا ایک نیا باب بھی رقم ہوگیا۔ تاریخ میں پہلی بار صدر مملکت کے خطاب کے دوران ان کے بیٹا اور بیٹی پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے ایوان میں موجود تھے۔ صدر مملکت کے خطاب کے موقع پر ڈائس پر سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی تصویر بھی سجائی گئی تھی۔ صدر مملکت گیٹ نمبر 5 سے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے۔ قومی اسمبلی کی سکیورٹی کے اہلکار بڑی تعداد میں الرٹ ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔ مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف مشترکہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ جیسے ہی صدر مملکت نے خطاب ختم کیا تو احتجاج کرنے والے ارکان بھی اسی وقت واپس سیٹوں کی طرف چل پڑے۔ اس پوری ہلڑ بازی اور شوروغل کے دوران نومنتخب سینیٹر حامد خان اپنی سیٹ پر خاموشی سے کھڑے رہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری خطاب ختم کرکے واپس جانے لگے تو سپیکر اور چیئرمین سینٹ نے انہیں کہا صدر مملکت آپ تشریف رکھیں۔ اس دوران صدر آصف علی زرداری نے اپنے روایتی انداز میں مسکراتے ہوئے اور سینے پر ہاتھ رکھ کرارکان کا شکریہ ادا کیا۔

مزیدخبریں