واشنگٹن؍ لندن (نوائے وقت رپورٹ) امریکہ اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔ عرب میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ ایران کی 16 شخصیات اور دو کمپنیوں پر پابندیاں لگائی ہیں۔ کمپنیوں نے اسرائیل پر حملے میں استعمال ہونے والے ڈرونز کے انجن بنائے تھے۔ برطانوی حکومت کے مطابق برطانیہ نے سات ایرانی شخصیات اور چھ کمپنیوں پر پابندیاں لگائی ہیں۔ افراد اور کمپنیوں کا تعلق ایرانی میزائل اور ڈرونز بنانے والی صنعتوں سے ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران ہفتے کی شب کئے گئے میزائل اور ڈرون حملے میں اسرائیل کے دیمونہ جوہری ری ایکٹر کو براہ راست نشانہ بنانے میں کامیاب رہا۔ اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے فضائی دفاعی نظام نے ایران کے 99 فیصد نہیں 84 فیصد ہتھیاروں کو روکا۔ اخبار نے کہا ہے کہ سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق دیمونہ ری ایکٹر پر ایک حملہ براہ راست ہوا جبکہ دو حملے اطراف میں ہوئے۔ اس کے علاوہ صحرائے نقب میں اسرائیلی فوجی اڈے پر چار ایرانی میزائل گرے۔ اڈے میں گرنے والے ایرانی میزائلوں کا ملبہ ملا ہے جبکہ اسرائیلی دفاعی نظام کے انٹرسیپٹر میزائلوں کی کوئی باقیات نہیں ملی۔ امریکی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو ایران کے اتنے بڑے پیمانے پر ردعمل کی توقع نہیں تھی۔ اسرائیل نے ایرانی ہدف پر حملے سے قبل واشنگٹن کو اطلاع دی تھی جس کے بعد امریکی اہلکاروں نے جیک سلیوان کو سنگین نتائج کے خدشے سے فوری آگاہ کیا تھا۔ دوسری جانب ایران نے نجی طور پر پیغام بھیجا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ واضح جنگ نہیں چاہتا۔ ایران نے امریکہ پیغام پہنچانے کیلئے عمان، ترکیہ اور سوئٹزرلینڈ کو ثالث بنایا۔ امریکا نے ایران پر واضح کیا وہ اس میں شامل نہیں ہے اور وہ جنگ نہیں چاہتا۔ سوئس سفیر کو پاسداران انقلاب کے اڈے پر طلب کر کے امریکہ کو لڑائی سے دور رہنے کا پیغام بھجوایا گیا۔