اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) صدر مملکت آصف علی زرداری کے پارلیمنٹ کے پہلے مشترکہ خطاب کے موقع پر مسلح افواج کے سربراہان سمیت اہم شخصیات مہمانوں کی گیلری میں موجود نہیں تھیں۔ پارلیمانی روایات کے مطابق صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، تینوں سروسز چیفس کے علاوہ، چاروں صوبائی گورنرز، وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ساتھ اہم سیاسی شخصیات کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا جاتا ہے جو سپیکر گیلری میں بیٹھ کر اجلاس کی کارروائی دیکھتے ہیں۔ آصف علی زرداری نے جب خطاب کیا تو اس موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ایئر چیف اور نیول چیف اور دیگر اہم شخصیات موجود نہیں تھیں۔
اسلام آباد (رانا فرحان اسلم) پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن وہ شریک نہیںہوئے۔ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف، وزیراعلی پنجاب مریم نواز، وزیراعلی خیبر پی کے علی امین گنڈاپور بھی اجلاس میںشریک نہ ہوئے۔ برطانوی سفیر جین میریٹ، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان، حامد خان اور ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن سے ملیں اور پارلیمنٹ کی راہداری میں ان کے ہمراہ تصاویر بنوائیں۔ پارلیمنٹ کے داخلی راستے پر اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز کے استقبال کیلئے بچھائے گئے ’’ریڈ کارپٹ‘‘ کی اطراف مہمانوں کا ہجوم رہا اور مہمان پارلیمنٹ ہاؤس آنے والے اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کے ساتھ سیلفیاں لیتے رہے۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ماضی کی روایات کے مطابق نہ تھا۔ حکومتی اراکین بھی غیر حاضر رہے۔