جمشید دستی اور اقبال احمد خان پرایک اجلاس میں شرکت پرپابندی عائد

سپیکرقومی اسمبلی ایازصادق نےجمشید دستی اور اقبال احمد خان پرایک اجلاس میں شرکت پرپابندی عائدکردی۔تفصیلات کےمطابق اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کااجلاس ہوا۔اجلاس کےآغازمیں سپیکرنےنئےاراکین سےحلف لیا،صدف احسان سےحلف لینےپرجے یو آئی (ف) کے نور عالم خان نےاعتراض کیا۔

پیپلزپارٹی کی شازیہ مری نے کورم کی نشان دہی کی ۔ اراکین کی گنتی کاعمل کیاگیا۔اجلاس میں شرمیلافاروقی کوفلوردےکرواپس لینےپرچیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹونےاحتجاج کیا۔پیپلزپارٹی نےاسمبلی سےواک آؤٹ کیا۔پیپلز پارٹی اراکین ایوان چھوڑ کر روانہ ہوگئے۔سپیکرنےکہاچیئرمین صاحب یہ واک آؤٹ کرنے والی کوئی بات تو نہیں، بلاول بھٹو سپیکر کی بات سنے بغیر آصفہ بھٹو زرداری کو ساتھ لیکر ایوان سے نکل گئے، تھوڑی دیر بعد پیپلز پارٹی ایوان میں واپس آگئی بلاول بھٹو زرداری بھی واپس آگئے۔    سپیکرقومی اسمبلی نےکہاجی شرمیلا فاروقی آپ بات کریں ۔ نوید قمر بات کرنا چاہتے ہیں شرمیلا فاروقی ،پہلے شرمیلا فاروقی کیوں کہہ رہی تھی کہ بات کرنی ہے سپیکر قومی اسمبلی
سپیکرایازصادق  کی رولنگ  کل صدارتی خطاب کے دوران جو ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ کل ایوان میں ہونے والے واقعے پر ایکشن لونگا۔ کل کے واقع پر دکھی دل کے ساتھ ایکش لونگا۔میں مجبور ہو کر بہت تکلیف دہ چیز کرنے جا رہا ہوں، صدر مملکت کے خطاب کے دوران جمشید دستی اور اقبال احمد خان نے تضحیک آمیز حرکات کیں، دونوں اراکین نے باجے بجائے، ایوان کی توہین کی۔اسپیکر قومی اسمبلی نے جمشید دستی اور اقبال احمد خان باقی ماندہ اجلاس کے لئے معطل کرتےہوئے رواں سیشن میں آمد پر پابندی لگا دی گئی۔    سپیکرایازصادق نےقومی اسمبلی کا اجلاس سوموار شام پانچ بجے تک ملتوی کردیا۔    

ای پیپر دی نیشن