کراچی ایئر پورٹ کارگو کے قریب مسلح موٹر سائیکل سواروں نے ایک کار پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے اے این پی سندھ کے عہدے دارعبیداللہ یوسف زئی اور سلیم اختر شدید زخمی ہو گئے۔ دونوں کو طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگئے۔ دونوں افراد کارگو کے ملازم تھے۔ ان کی لاشیں جناح ہسپتال پہنچتے ہی ہسپتال کے اندر اور باہر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ شروع کردی گئی۔ واقعہ کے بعد گلستان جوہر، ملیر، نیشنل ہائی وے، لانڈھی اور قائدآباد میں بھی ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔ ادھر کورنگی کے علاقے زمان ٹاون میں فائرنگ سے دو افراد ہلاک تین زخمی ہو گئے، بنارس میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور چار زخمی ہو گئے، جبکہ شاہ فیصل کالونی، پرانی سبزی منڈی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے دو افراد کو ہلاک کر دیا، ایک شخص کو الاآصف سکوائر میں گولی مار دی گئی۔ ملیر آر سی ڈی گراونڈ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص ہلاک دو زخمی ہو گئے، کیماڑی میں بھی نامعلوم افراد نے مسافر بس کو آگ لگا دی جس سے ڈرائیور جھلس کر زخمی ہو گیا، جبکہ قائدآباد میں کوچ پاپوش نگر میں مسجد کے باہر فائرنگ سے نو افراد زخمی ہو گئے۔ شہر میں کشیدگی کے بعد دکانیں اور کاروبار بند کرا دیا گیا۔ پولیس کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ سے دس افراد ہلاک اور ہنگامہ آرائی کے دوران بارہ گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا۔