کراچی کے حالات اور امریکی قرض بحران نےکراچی اورلاہوراسٹاک مارکیٹ میں مندی کے بادل مزید گہرے کردیئے

عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں شدید مندی کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ میں بھی کاروبار کاآغاز شدید مندی سے ہوا اور ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس مسلسل گرتے ہوئے دس ہزار نو سو پوائنٹس کی سطح سے بھی نیچے آگیا۔ انرجی سیکٹرمیں شدید مندی اور بینکس ،سیمنٹ،فرٹیلائزر اور ریفائنری سیکٹر میں شئیرز کی نمایاں فروخت دیکھی گئی۔ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس دو سو انچاس پوائنٹس کمی کے بعد دس ہزار آٹھ سو اسی پوائنٹس پر بند ہوا۔ مجموعی کاروباری حجم چار کروڑ دس لاکھ شئیرز رہا حجم کے اعتبار سے سب سے زیادہ سودے لوٹے پاکستان پی ٹی اے کے شئیرز میں ہوئے۔ اسی طرح لاہورسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی کا رجحان رہا کاروبار کے اختتام پر ایل ایس پچیس
پچانوے پوائنٹ کی کمی کے ساتھ دو ہزار چھ سو اٹھانوے پوائنٹ پر بند ہوئی۔ مارکیٹ میں اٹھاسی کمپنیوں کے بیس لاکھ چھیانوے ہزار آٹھ سو چالیس حصص کا کاروبار ہوا۔ ایک کمپنی کے حصص میں اضافہ، چالیس کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ سینتالیس کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔

ای پیپر دی نیشن