لندن (تحقیقاتی رپورٹ/ خالد ایچ لودھی) کامرہ ائربیس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد اب یہ امر واضح ہو گیا ہے کہ پاکستان میں فوجی تنصیبات مکمل طور پر دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں۔ حملے کے دوران تمام کے دہشت گردوں کا مارے جانا پاکستان ائرفورس کے جوانوں کی اعلیٰ کارکردگی کا ثبوت ہے۔ لیکن آج تک ان دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث عناصر کو بے نقاب کیا گیا اور نہ ہی اس ضمن میں کمیشن اور انکوائری بورڈ کی کوئی باضابطہ رپورٹس منظر عام پر لائی گئی ہیں۔ طالبان کا تعلق پاکستان سے ہو یا افغانستان سے ان دہشت گرد گروپس کو ”گوریلا وار“ کی باقاعدہ تربیت افغانستان اور بھارت میں دی جا رہی ہے۔ ان دہشت گرد گروپس کو ”را“ اور ”موساد“ سی آئی اے کی پشت پناہی حاصل ہے۔ ان وارداتوں کا بڑا مقصد دنیا میں یہ ثابت کرنا ہے کہ پاکستان کے عسکری ادارے محفوظ نہیں اور نہ ہی پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت عسکری ادارے کر سکتے ہیں لہٰذا ان ایٹمی اثاثوں تک طالبان کی رسائی ممکن ہے۔ بھارت‘ اسرائیل اور امریکہ مشترکہ طور پر پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے خلاف اپنی خفیہ حکمت عملی تشکیل دے چکے ہیں۔ طالبان کے گروپس کو بھاری سرمایہ اور جدید اسلحہ کی فراہمی جاری‘ کامرہ ائربیس پر دہشت گردی کی کارروائی میں استعمال ہونے والا جدید اسلحہ اور دہشت گردوں کی مردہ لاشیں مکمل طور پر شناخت کے قابل ہیں۔ یہ کہہ کر بھی کہ اتنی لاشوں کی پہچان ہو گئی ہے وہ کیوں نہیں بتاتے کہ وہ کون ہیں؟ اگر اب بھی قومی سلامتی کے محافظ رحمن ملک چند مفروضوں اور بغیر نام لئے ممالک کا ذکر کرتے رہیں گے کہ پاکستان میں غیر ملکی خفیہ ایجنسیاں ملک کی سلامتی کے خلاف کام کر رہی ہیں تو یہ سراسر زیادتی ہو گی۔ رحمن ملک کو قومی سلامتی کے محافظ کی حیثیت سے فوری طور پر معطل کیا جائے۔ افواج پاکستان کو بلاوجہ جنگ کی آگ میں جھونک دیا گیا ہے۔ امریکی پالیسیوں سے ماضی میں جو نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے اس کا ازالہ ممکن نہیں ہے۔ ایٹمی قوت کا حامل پاکستان امریکہ کے ہاتھوں کھلونا بنا ہوا ہے اور حکمران امریکی ریموٹ کنٹرول سے امور مملکت چلا رہے ہیں۔ تمام تر صورتحال اب انتہائی خطرناک موڑ پر آ چکی ہے۔ عسکری اور سیاسی دونوں قوتوں کو ملکی سلامتی کے امور کو ہنگامی بنیادوں پر طے کرنا ہو گا۔ ان حالات میں غیر جانبدارانہ انتخابات کا عمل بھی ناممکن نظر آ رہا ہے۔
”کامرہ حملہ“ واضح ہو گیا فوجی تنصیبات دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں: تجزیہ
Aug 19, 2012