اسلام آباد (نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی زیرصدارت وزارت داخلہ کے حکام کا اجلاس ہوا جس میں اسلام آباد فائرنگ واقعے کے مختلف پہلوﺅں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں آئی جی، چیف کمشنر، ڈی سی، ایس ایس پی اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں اسلام آباد فائرنگ واقعہ کے حوالے سے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے کردار کا اور اسلام آباد شہر کی سکیورٹی کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد واقعہ کی انکوائری کرنے والی 3 رکنی کمیٹی نے اپنی ابتدائی رپورٹ وزیر داخلہ پیش کر دی اور مکمل رپورٹ پیش کرنے کیلئے مزید 24 گھنٹے مانگ لئے تاکہ کچھ پولیس افسروں کے بیانات جو رہ گئے، ریکارڈ کئے جا سکیں۔ ذرائع کے مطابق چودھری نثار علی خان نے کمیٹی کو مزید مہلت دیتے ہوئے رپورٹ آج پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ علاوہ ازیں سکیورٹی اداروں نے بھی واقعہ کے حوالے سے اپنی تحقیقاتی رپورٹیں پیش کر دیں۔ وزیر داخلہ نے حکام سے استفسار کیا کہ پی پی رہنما زمرد خان کیسے سکیورٹی حصار توڑ کر ملزم سکندر تک پہنچے۔ آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ زمرد خان خود ہی اچانک سکیورٹی حصار توڑ کر آگے گئے جس سے پولیس کی حکمت عملی ناکام ہوئی۔