پشاور+ کراچی (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ بیماری کی وجہ سے خیبر پی کے حکومت کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکا۔ اے این پی والے سن لیں، صوبائی حکومت کے معاملات میں مداخلت کی تو اب کروں گا۔ تبدیلی کیلئے صوبائی حکومت پر دباﺅ برقرار رکھوں گا۔ خیبر پی کے حکومت پی ٹی آئی کا ایجنڈا نافذ نہ کر سکی تو مداخلت کروں گا۔ بار بار پشاور آﺅنگا۔ تنقید کرنے والے سن لیں اصل مداخت تو اب کرونگا۔ حکومت پر تبدیلی کے حوالے سے بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ تحریک انصاف کا احتساب ایکٹ کسی کو نہیں چھوڑے گا۔ پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ احتساب ایکٹ تیار ہے¾ بہت جلد خیبر پی کے میں اسے لائیں گے۔ جو انقلاب میرے ذہن میں ہے اسکی ابتدا آج ہوئی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ روایتی سیاست نہیں کرنی، انقلاب کا آغاز خیبر پی کے سے ہو گا۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ جھوٹ کی بنیاد پر لڑی جا رہی ہے، اپنے ہی لوگوں کو مار کر دشمن بنایا جا رہا ہے، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سچ بولے۔ خیبر پی کے میں 70 فیصد صنعتیں بند ہو چکی ہیں، نظام تباہ کرنیوالے اسے ٹھیک نہیں کر سکتے۔ حکومتیں اسلئے ناکام ہوتی ہیں کہ ملک چلانے کیلئے ان کے پاس پیسے نہیں ہوتے۔ حکومت چھوڑ دینگے لیکن اپنے منشور سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ خیبر پی کے معلومات تک رسائی دینے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔ ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کے نام نہیں بتائے جاتے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں لوگوں پر ظلم کیا گیا۔ نیشنل سکیورٹی کے نام پر قوم سے جھوٹ بولا گیا۔ خیبر پی کے بدل کر دکھاﺅں گا۔ ایک ماہ میں نیا خیبر پی کے نظر آئیگا۔ سب سے پہلے خیبر پی کے میں احتساب شروع کرینگے اور بیرونی سرمایہ کاری لیکر آئیں گے۔ کسی کو ڈیزل کے پرمٹ نہیں دینگے۔ احتساب ایکٹ کے ذریعے بڑے مگرمچھوں کو گرفتار کریں گے۔ گرین پاسپورٹ کی عزت پوری دنیا میں کرائیں گے۔ نئے پاکستان کا عملی آغاز خیبر پی کے اور پشاور سے ہو گا۔ کرپشن کا خاتمہ کرینگے، ایک تعلیمی نصاب اور ہسپتالوں کا نیا نظام لائیں گے۔ ہسپتالوں میں ادویات مفت فراہم کی جائیں گی۔ پشاور میں بڑی اکیڈمی بناﺅں گا۔ شاہد آفریدی کو لیکر آﺅں گا۔ صوبے کے ہر ضلع میں کھیلوں کے سٹیڈیم بنائیں گے۔ آج تک جو بھی قدم اٹھایا اللہ تعالیٰ نے کامیابی عطا کی۔ اللہ تعالیٰ نے جو دوسری زندگی دی وہ مجھ سے نیا پاکستان بنوانا چاہتا ہے۔ وہ دن بھی آئے گا جب لوگ باہر سے نوکریاں ڈھونڈنے پاکستان آئیں گے۔ خیبر پی کے میں بجلی اور گیس آئیگی۔ عوام کے تمام مسائل حل ہونگے۔ دریں اثناءعمران خان نے پنجاب میں غیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کی مخالفت کر دی ہے اور ضمنی انتخابات میں پولنگ سٹیشنوں پر فوج تعینات کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ کراچی پہنچنے پر ائرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خیبر پی کے میں جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔ غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات کرانا آمروں کا کام ہے۔ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی تک تبدیلی نہیں آئے گی۔ خیبر پی کے کا بلدیاتی نظام باقی صوبوں کے لئے مثال ثابت ہو گا۔ ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ وہ ضمنی انتخابات میں اپنے امیدواروں کو حوصلہ دینے آئے ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ 21 اگست کو وائٹ پیپر جاری کیا جائیگا جس کے بعد سب کو پتہ چل جائیگا کہ عام انتخابات میں کس سطح پر دھاندلی ہوئی ہے۔ خیبر پی کے حکومت دہشت گردی کیخلاف جنگ میں وفاق کی ہر ممکن مدد کریگی۔ دہشت گردی سے نمٹنے کا پورا پروگرام ہے، اختلافات کے باوجود وفاقی حکومت سے بات کرینگے۔ انتخابی دھاندلیوں سے متعلق 21 اگست کو وائٹ پیپر جاری کرینگے۔ پنجاب میں غیرجماعتی بلدیاتی انتخابات قبول نہیں گے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے بلدیاتی الیکشن غیر جماعتی بنیادوں پر کرانے کا فیصلہ قابل مذمت ہے، ایسے ہتھکنڈے ماضی میں آمروں کی طرف سے استعمال کئے جاتے تھے تاکہ سیاسی لوگوں کو انتخابات سے دور رکھا جائے۔ خیبر پی کے میں چارٹر آف گورننس پیش کیا جائیگا اور کے پی کے کا بلدیاتی نظام پورے ملک کیلئے مثالی ہو گا۔ خیبر پی کے میں ایک سال کے اندر 172 بم حملے ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے وہاں کی صنعت بیٹھ چکی ہے۔ ہمارے پاس دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے منظم پروگرام ہے۔ الیکشن میں ریٹرننگ افسروں نے دھاندلی کرائی تھی لہٰذا ضمنی الیکشن میں فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ صوبہ خیبر پی کے میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کروائیں گے۔ خیبر پی کے میں گڈ گورننس نافذ کیا جائیگا۔ اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے سے تبدیلی آئیگی۔ خیبر پی کے بلدیاتی نظام سب کیلئے مثالی ہو گا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وفاقی حکومت کی بھرپور مدد کرینگے۔