پیر کو قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس 5 ایام کے وقفے کے بعد شروع ہوئے تو دونوں ایوانوں میں تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے دیئے گئے دھرنوں اور ریڈ زون کو عبور کرنے کی دھمکی سے پیدا ہونے والی صورتحال موضوع گفتگو تھی۔ قومی اسمبلی اور سینٹ میں معمول کا ایجنڈا زیربحث لانے کی بجائے آئین، پارلیمنٹ اور جمہوریت کو لاحق خطرات زیربحث رہے۔ اپوزیشن لیڈر کے طلب کردہ اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں جہاں اپوزیشن آئین، پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کے تحفظ کے لئے یکجان ہو کر کھڑی ہو گئی ہیں۔ قومی اسمبلی میں ماسوائے تحریک انصاف، (ق) لیگ اور عوامی مسلم لیگ نے اجلاس کی کارروائی کا غیراعلانیہ بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی وجہ سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہ کر سکے۔سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری اور تحریک انصاف کے مطالبات غیر آئینی نہیں ہیں۔