تاجروں صنعتکاروں سیاسی جماعتوں اور وکلاء نے سول نافرمانی کی تحریک مسترد کر دی‘ جماعت اسلامی بھی مخالف‘ یہ فیصلہ عمران کا ہے میرا نہیں‘ استعفوں پر ساتھ دوں گا : شیخ رشید

Aug 19, 2014

لاہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ کامرس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں)  ملک بھر کے تاجروں، صنعتکار تنظیموں، شہریوں، وکلاء تنظیموں، سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کی کال مسترد کر دی ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان کے بعد خیبر پی کے حکومت دو حصوں میں تقسیم ہو گئی۔ سینئر وزیر عنایت اللہ خان کہتے ہیں کہ عمران خان کی جانب سے اعلان کردہ سول نافرمانی کی تحریک کی کسی صورت حمایت نہیں کرینگے۔ وزیر اطلاعات مشتاق غنی نے کہا سول نافرمانی تحریک وفاقی حکومت کے خلاف ہے صوبے ٹیکس جمع کرتے رہیں گے۔ خیبر پی کے، نمایاں شہروں لاہور، کراچی، کوئٹہ، فیصل آباد اور دیگر شہروں کی تاجر تنظیموں نے عمران خان کی سول نافرمانی کی کال کو ملکی مفاد کے برعکس قرار دیا اور ملکی ترقی کے لیے ٹیکس اور بل ادا کرتے رہنے کا اعلان کیا۔ خیبر پی کے چیمبر آف کامرس کے صدر نے بھی سول نافرمانی کے اعلان کو غلط فیصلہ قرار دیا۔ اے این پی پشاور کے صدر حسین بابک نے سول نافرمانی کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ہوش کے ناخن لیں۔ جماعت اسلامی کے پی کے نے بھی سول نافرمانی کی تحریک میں پی ٹی آئی کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ سول نافرمانی کا فیصلہ صوبائی حکومت نہیں بلکہ ایک سیاسی جماعت کی طرف سے کیا گیا ہے۔ پریس کلب لاہور میں مختلف تاجر تنظیموں کے عہدیداران کی پریس کانفرنس میں محمد علی میاں، شیخ آصف، انجم محمود بٹ، عرفان اقبال شیخ، ناصر سعید، خواجہ عامر نے شرکت کی۔ تاجر رہنمائوں نے کہا کہ عمران خان کا سول نافرمانی کا اعلان حکومت کے خلاف نہیں، پاکستان کے خلاف ہے، پارٹیاں بدلنے والے کیسے نیا پاکستان بنا سکتے ہیں۔ عمران خان اور طاہرالقادری ملک کی معیشت کو تباہ کر رہے ہیں۔ گوجرانوالہ، ڈی آئی خان، وہاڑی، شیخوپورہ، بہاولپور، ساہیوال، ملتان، بہاولپور، فیصل آباد، گجرات، قصور، خانیوال، مظفر گڑھ، کوئٹہ، ڈیرہ غازی خان، جام پور سمیت تمام نمایاں شہروں کی مرکزی انجمن تاجران نے بھی سول نافرمانی کی کال کو مسترد کر دیا ہے۔ ملتان میں مخدوم آباد کے تاجروں نے تحریک انصاف کے خلاف ریلی نکالی۔ لاہور سے کاروباری برادری نے عمران خان کی سول نافرمانی تحریک کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ملک کی تمام تاجر برادری موجودہ حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہو کر پاکستان کی معیشت کو ترقی کی طرف گامزن رکھنے میں سیسہ پلائی دیوار بن کر رہے گی۔ یہ اعلان لاہور کی مختلف 120مارکیٹوں کے صدور لاہور چیمبر کے سابق عہدیداروں مسلم لیگ (ن) تاجر ونگ لاہور، آل پاکستان انجمن تاجران اور دیگر نے لاہور پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس میںکیا۔ لاہور چیمبر کے سابق صدور شیخ محمدآصف ،محمد علی میاں ،عرفان اقبال شیخ ،پاکستان مسلم لیگ (ن) تاجر ونگ لاہور کے انجم محمود بٹ ،ناصر سعید ،شاہد نذیر، راجہ حامد ریاض، وائس چیئرمین پیاف خامس بٹ، آل پاکستان انجمن تاجران کے اشرف بھٹی ،نعیم بادشاہ ،شبیر لبھا ، شیخ جاوید اعظم ، محبوب انور بوبی ، ہمایوں میر ،حاجی اشفاق، رانا محمود اختر ،سلیم بٹ ،چوہدری عامر صدیق، میاں رفاقت،چوہدری محمد صدیق ،نجم القطب، ظفر شاہ ،حاجی راحت،میاں ظہیر،محمد اعجاز ملک، اسد محمود ،محمد انور بٹ ،سید مسعود احمد شاہ اور دیگر تاجر رہنمائوںنے متفقہ طور پر  قرارداد منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجر برادری دھرنوں اور احتجاجی سیاست کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے جو معیشت کو نقصان ہو رہا ہے۔ ملک اس سازش کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ تاجر برادری نواز شریف حکومت کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ بزنس کمیونٹی تمام بلز اور ٹیکس ادا کرے گی اور سول نافرمانی جیسے کسی بھی ریاست دشمن اقدام کی حمایت نہیں کی جائیگی۔ سول نافرمانی جیسے اعلانات کرنے والے سیاستدان ناکام ہو چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ریجنل کمیٹی اور لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسڑی کی ایگزیکٹو کمیٹی ممبر خواجہ خاور رشید نے کیا۔ پنجاب نے سول نافرمانی کی کال کو غیرآئینی بلاجواز اور حکومتی اداروں اور عوام کے مابین تصادم کی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ آل پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زکریا عثمان نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری ٹیکس نہ دینے کی اپیل مسترد کرتی ہے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عید کی چھٹیوں سے اب تک اس ہنگامے میں تقریباً 12 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ سیاستدانوں کو سوچنا چاہئے کہ ان حالات میں برآمدات کیسے کی جائیں گی۔ اگر بجلی کے بل نہ دیئے اور بجلی کٹ گئی تو ان ملازمین کا کیا ہو گا جو یومیہ اجرت پر کام کرتے ہیں وہ بے چارے کہاں جائیں گے۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان قوم کے ساتھ بڑا مذاق ہے۔ نائن زیرو کراچی پررابطہ کمیٹی اور کارکنوں سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ عمران خان کو اگر سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان ہی کرنا تھا تو وہ کئی روز تک قوم کا اتنا وقت، توانائی اور پیسہ خرچ کرنے کے بجائے پہلے ہی اس کا اعلان کردیتے۔ سول نافرمانی گڈے گڑیا کا کھیل نہیں ملک کے مستقبل کا معاملہ ہے، اگر کوئی خوش خیالی میں یہ سوچے کہ وہ ٹارزن، ٹائی سن یا محمدعلی کلے ہے تو سوچنے سے کوئی ٹارزن یا ٹائی سن نہیں بن جاتا۔ اگر عمران خان میں جرات و ہمت ہے تو وہ قوم کے ساتھ یہ مذاق کرنے کے بجائے کوئی جراتمندانہ اقدام کرتے۔ کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ عمران خان کا سول نافرمانی تحریک کا مطالبہ بے بنیاد ہے۔ صدر لاہور چیمبر آف کامرس نے کہا کہ عمران خان کی سول نافرمانی کے اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔ سہیل لاشاری نے کہا کہ سول نافرمانی ریاست کے خلاف بغاوت ہے پاکستان علماء کونسل کے مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ عوام کسی بھی ایسی تحریک کو قبول نہیں کریں گے۔ بلوچستان کے تاجروں نے بھی عمران خان کی سول نافرمانی کی تحریک کو مسترد کر دی ہے، صدر مرکزی انجمن امرالدین آغا نے کہا کہ عمران خان کی سول نافرمانی کی تحریک کو مسترد کرتے ہیں۔ سول نافرمانی تحریک کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ عمران خان کے سول نافرمانی کے بیان پر خیبر پی کے حکومت اور اتحادیوں کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے‘ اتحادیوں اور حکومت کے درمیان پھوٹ پڑگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے خیبر پی کے حکومت کے سینئر وزیر بلدیاتی عنایت اللہ نے سول نافرمانی تحریک کی حمایت کرنے سے انکار کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ سول نافرمانی کی بات سمجھ سے بالاتر ہے۔ خیبر پی کے اسمبلی دو کروڑ عوام کی امانت ہے۔ سول نافرمانی تحریک کی کسی صورت میں حمایت نہیں کریں گے۔خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق عمران خان آئینی ماہرین، سول سوسائٹی کے نمائندوں، مبصرین، قانونی ماہرین، صنعتکاروں، تاجروں اور عوام کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام ہوگئے۔ انہوں نے دھرنوں کے ذریعے مطالبات کی منظوری کو ملک کے لئے خطرناک قرار دیا۔ عمران خان اور طاہرالقادری ملک بھر کی سیاسی، مذہبی جماعتوںکے رہنمائوں کو اپنے ساتھ ملانے میں ناکام رہے۔ عمران خان کے ساتھ خیبر پی کے میں اتحادی جماعت اسلامی کے بھی کسی رہنما نے شرکت نہیںکی، اکثریت نے ان کے دھرنے کو ملک میں انتشاراور فتنہ قرار دیا۔ سروے رپورٹ کے مطابق ملک بھر کے مبصرین نے عمران خان اور طاہر القادری کے مطالبات کو پارلیمنٹ کے باہر غیراخلاقی قرار دیا، مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں، مولانا احمد لدھانوی، مولانا طاہر محمود اشرفی، مولانا زاہد محمود قاسمی سمیت دیگر نے ملکی مسائل کے حل کیلئے احتجاج اور دھرنوں کی شدید مخالفت کی، آئینی ماہرین سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر، جسٹس (ر) طارق محمود، جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا غیرآئینی اقدام سے آئینی اداروں کا نقصان ہو گا، احتجاج اور دھرنوںکاسلسلہ شروع ہو جائے گا۔ آل پاکستان ٹیکسٹائیل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن نے جاری لانگ مارچ اور دھرنوں کے باعث کاروبار اور صنعت پر پڑنے والے بھیانک اثرات پر گہری تشویش اور پریشانی کا اظہار کیا۔ مرکزی صدر کلاتھ بورڈ انجمن تاجران محمد نصیر یوسف وہرہ نے کہا کہ ملک میں جاری انتشار اور افراتفری کی سیاست نے معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق انجمن تاجران سٹی فیصل آباد کے صدر خواجہ شاہد رزاق سکا‘ سینئر وائس چیئرمین مرزا محمد صدیق بیگ اور ایگزیکٹو ممبر مرزا طالب حسین بیگ نے عمران خان کی طرف سے سول نافرمانی کی تحریک کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تحریک سے ملک میں مزید بیروزگاری بڑھے گی‘سرمایہ کاری کم ہوگی‘ کاروباری زندگی متاثر اور غریب عوام مزید مشکلات میں دھکیلے جائیں گے۔ چیئرمین آل پاکستان انجمن تاجران و رکن قومی اسمبلی میاں عبدالمنان، جنرل سیکرٹری چودھری محمود عالم جٹ، قائد شیخ محمد بشیر، سرپرست اعلی چودھری غلام سرور اور سینئر تاجر رہنمائوں، چودھری، رانا اکرام اللہ، حاجی محمد اسلم بھلی، شیخ محمد فاضل، حاجی محمد عابد،شیخ سعید، حاجی شمشاد حاجی، سلمان، حاجی نصیر یوسف وہرہ، پرویز خالد شیخ، عبدالقیوم شیخ، جاوید ظفر،میاں آصف اسلم، رانا ایوب منج، شیخ فاروق اللہ والا اور دیگرنے کہا کہ تاجر برادری نے عمران خان کے سول نافرمانی تحریک کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے دو ٹوک فیصلہ کیا کہ وہ ملک کی ترقی و خوشحالی پر یقین رکھنے اور اسکے لئے قربانیاں دینے والی تاجر برادری ملکی ترقی کے سفر کو ڈی ریل نہیں ہونے دیگی اور اسکے لئے نتائج کی پرواہ کئے بغیر اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا پارلیمنٹ کو جعلی کہنے والے قوم کی توہین کر رہے ہیں سول نافرمانی تحریک کا اعلان کرنے والوں میں اگر ذرا سی بھی سیاسی سمجھ بوجھ اور اخلاقی جرات ہوتی تو پارلیمنٹ پر جعلی ہونے کا الزام لگانے سے پہلے وہ خود مستعفی ہونے کا اعلان کرتے۔ پشاور ہائیکورٹ بار کے صدر اشتیاق ابراہیم ایڈووکیٹ، فضل شاہ ایڈووکیٹ اور شاہد خان ایڈووکیٹ کاکہنا ہے کہ عمران خان کے دھرنے سمیت طاہر القادری کے دھرنے سے ملک نہ صرف سیاسی طور پر غیر یقینی کیفیت سے دوچار ہے بلکہ اس کے باعث معیشت بھی تباہ حال ہو کر رہ گئی ہیں۔ خیبرپختونخوا ایوان صنعت و تجارت نے عمران خان کی سول نافرمانی تحریک کو مسترد کردیا۔ صدر خیبر پختونحوا ایون صنعت و تجارت زاہد شنواری نے سول نافرمانی تحریک کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس اور یوٹیلیٹی بلز ادا نہیں کریں گے تو صنعتیں بند ہوجائیں گی۔جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ عمران خان کی سول نا فرمانی’’فوجی فرمان‘‘ جاری کر سکتی ہے۔ جس طرح خوشی کے آنسو ہوتے ہیں اسی طرح ’’غم کا ڈانس‘‘ بھی ہوتا ہے جو پتلے پرویز (پرویز خٹک) اور ’’ہمارے‘‘ اعظم سواتی نے کیا۔ پاکستان بار کونسل نے عمران خان سے سول نافرمانی کا بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان بار کونسل نے کہا کہ سول نافرمانی تحریک چلانے کا اعلان غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ ملک کسی قسم کے غیر آئینی اقدام کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ لاہور کی تجارتی تنظیموں نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سرپرستی میں منعقدہ ایک اجلاس کے موقع پر سول نافرمانی کی کال کو مسترد کرتے ہوئے اسے معیشت کو تباہ اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔ بیس سے زائد صنعتی اور تجارتی ایسوسی ایشنوں کے نمائندوں نے شرکت کی جن میں محمد علی میاں، عرفان اقبال شیخ، ناصر سعید، راجہ حامد ریاض، اشرف بھٹی، خالد پرویز، انجم بٹ، ظہیر بھٹہ، رضوان شمسی اور ظفر محمود نمایاں تھے۔ اجلاس کے شرکاء نے ایک متفقہ قرار داد بھی پاس کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر سہیل لاشاری نے کہا کہ سول نافرمانی کی کال دینے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
تاجر/ صنعتکار/ کال مسترد

مزیدخبریں