قومی اسمبلی : حکومت مینڈیٹ دے‘ عمران سے بات کرنے کو تیار ہوں : خورشید شاہ‘ آزادی انقلاب قانون کی بالادستی سے آئیگا : محمود خان اچکزئی

Aug 19, 2014

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت اور عمران خان کے درمیان پُل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہوں، حکومت مینڈیٹ دے گی تو عمران خان سے بات کروں گا، پارلیمانی لیڈروں سے مل کر عمران، طاہر القادری سے بات کرنے کو تیار ہیں، وزیراعظم نے اپوزیشن کو پُل کا کردار ادا کرنے کا کہا تو ہم تیار ہیں، مسئلے کا آئینی راستہ نکالنے کی کوشش کریں گے، ماضی میں ایک شخص کے 10-10ووٹ ہوتے تھے، ملکی مفاد میں انتخابی نتائج کو تسلیم کیا، پارلیمنٹ، آئین اور جمہوریت کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، سیاسی قوتیں پاکستان کی بقاء کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گی، مصالحت کی سیاست سے ہی ملک کو بچایا جا سکتا ہے، جب تک ہم متحد ہیں کوئی طاقت ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتی، آمریت کی وجہ سے انتخابات میں شفافیت نہیں آ سکی۔ میپ کے رہنما محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک ہمیں عزیز ہے، کسی نے خیرات میں نہیں دیا۔ آزادی اور انقلاب قانون کی بالادستی سے آئے گا، انصاف کی فراہمی اور قانون کی بالادستی سے ہی ہم سب ایک ہو سکتے ہیں، ہر سیاسی کارکن کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کے دفاع کیلئے اُٹھ کھڑا ہو۔ آفتاب شیر پائو نے کہا ہم چاہتے ہیں آئین پامال نہ ہو، پارلیمنٹ کو جعلی کہنا عوام کی توہین ہے، عوامی مینڈیٹ کی توہین کرنے والوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں گے، حکومتی نظام کو منجمد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس وقت 10لاکھ متاثرین شمالی وزیرستان ہماری توجہ کے منتظر ہیں، دھاندلی کی بات کرنے والے شواہد متعلقہ فورم میں جمع کرائیں۔نمائندہ خصوصی کے مطابق خورشید شاہ نے کہا اپوزیشن حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑی ہے۔ افراتفری کا خاتمہ ہونا چاہیے، ملک کی خاطر کچھ دینا پڑے تو دیدیا جائے۔ اس سے قبل وفاقی وزیر زاہد حامد نے ایوان کی معمول کی کارروائی معطل کر کے سیاسی صورتحال پر بحث کرنے کی تحریک پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دیدی۔ تحریک پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی، قومی وطن پارٹی کے آفتاب احمد خان شیرپائو، ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل اور جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے خطاب کیا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا آزادی اس وقت ہو گی جب آئین اور قانون کی بالادستی ہو گی۔ پاکستان زندہ باد اس وقت ہو گا جب سرائیکی، بلوچ، پختون اور سب کے حقوق کا احترام ہو گا۔ رشید گوڈیل نے کہا الطاف حسین نے طاہرالقادری کے لانگ مارچ کی اجازت دلوائی۔ اس طرح الطاف حسین نے لاہور کو خون خرابہ سے بچایا، عمران خان اس حد سے آگے نہ جائیں ورنہ بربادی ہو گی۔ آئی این پی کے مطابق حاجی غلام احمد بلور، اعجاز الحق، اکرم درانی اور دیگر حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے کہا تحریک انصاف اور عوامی تحریک دونوں پارٹیوں کے جلوس لاہور سے آئے یعنی پنجاب مرکز پر حملہ آور ہے اس لیے کوئی نہیں بول رہا۔ چھوٹے صوبے سے اسلام آباد پر لشکرکشی ہوئی تو غدار قرار دیا جاتا۔ پاکستان ہمارا گھر ہے اسکی حفاظت کرنا ہم سب پر فرض ہے، ساری پارلیمنٹ آئین اور جمہوریت کی پاسداری پر متفق ہے۔ اے این این کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف قومی اسمبلی میں وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ بیٹھ کر تسبیح پڑھتے رہے۔ قومی اسمبلی میں سانحہ پشاور کے شہداء کیلئے خواجہ آصف کی استدعا پر فاتحہ خوانی کی گئی جبکہ تحریک انصاف کے ارکان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی ان کے 35 ارکان نے بائیکاٹ کیا۔

مزیدخبریں