لاہور (ایف ایچ شہزاد سے) ملک میں آزادی مارچ اور انقلاب مارچ جیسی صورتحال میں غیر آئینی اقدام سے بچنے کیلئے دستور پاکستان میں (2)58بی یا ریفرنڈم کی شق کو شامل کرنے کی بحث شروع ہوگئی۔ آئینی و قانونی حلقے (2)58بی کو ختم کرنے کی آئینی ترمیم کو سیاسی جماعتوں کی بنیادی غلطی قرار دے رہے ہیں جس کا مقصد ملکی مفاد کی بجائے اپنے اقتدار کو محفوظ بنانا تھا۔ قانونی حلقوں کا کہنا ہے کہ دستور پاکستان میں ایسی آئینی شق کا ہونا ضروری ہے جو کسی بھی سیاسی بحران کا دستوری حل ہو۔ آئین میں (2)58بی کو شامل کیا جاسکتا ہے، البتہ اس کیلئے ضروری ہے کہ مذکورہ شق کے استعمال کی آئینی اور قانونی تصدیق کا اختیار سپریم کورٹ کو دے دیا جائے اس سلسلے میں آئینی ماہر اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل محمد اظہر صدیق نے بتایا کہ پارلیمنٹ کو (2)58بی ختم کرنے سے پہلے یہ سوچنا چاہئے تھا کہ سیاسی بحران کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اس کا متبادل کیا ہے۔
بحث شروع
سیاسی بحران، (2)58بی یا ریفرنڈم کی شق آئین میں شامل کرنے کی بحث شروع
Aug 19, 2014