ریحام پارٹی تقریبات میں نہیں جائینگی، جنرل راحیل نے نوازشریف کے استعفے کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا: عمران

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) عمران خان نے کہا ہے ان کی اہلیہ ریحام خان آئندہ تحریک انصاف کی کسی بھی تقریب میں شرکت نہیں کریں گی اور انہیں تو کوئی پارٹی عہدہ دیا جارہا ہے اور نہ کوئی پروٹوکول۔ ٹوئٹر پر پیغام میں عمران نے این اے 19 ہری پور کے ضمنی انتخاب میں شکست کے بعد سوشل میڈیا پر ریحام خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر افسوس کا اظہار کیا۔ عمران کہا کہ ریحام خان تحریک انصاف کے امیدوار کے کہنے پر حلقے میں گئیں اور یہ بات ریکارڈ کا حصہ ہے کہ ریحام خان نے ہمیشہ پی ٹی آئی ممبرز اور خاص طور پر خواتین کی جانب سے بلائے جانے پر ہی کسی تقریب میں شرکت کی۔ ان کے پاس عوام کی خدمت کرنے کیلئے بہت کچھ ہے اور خاص طور پر سٹریٹ چائلڈ کیلئے وہ کوششیں کر رہی ہیں۔ تحریک انصاف موروثیت کی شدید مخالف ہے اسی لئے ان کی اہلیہ ریحام خان کو پارٹی پوزیشن نہیں دی جا رہی اور نہ ہی وہ خیبر پی کے حکومت کا حصہ بن رہی ہیں۔ کراچی میں این اے 246 میں ریحام خان نے ان کے کہنے پر دورہ کیا کیوں کہ ہم چاہتے تھے کہ لوگوں کے دلوں میں چھپا خوف نکالا جائے اور خواتین کو ووٹ ڈالنے کے لئے گھروں سے باہر نکالا جائے۔ تحریک انصاف کے دھرنے کی ایک کامیابی یہ بھی ہے کہ نوجوان اور خواتین سیاسی ہوگئے اور ان میں سیاسی سمجھ بوجھ آگئی کیوں کہ سیاسی سمجھ بوجھ کی وجہ سے ہی لوگ اپنے حقوق اور ناانصافی کے خلاف لڑ سکتے ہیں۔ دوسری جانب ریحام خان نے کہا ہے کہ میرے شوہر نے تحریک انصاف پارٹی کیلئے اپنی زندگی وقف کر رکھی ہے۔ اپنے ٹوئٹ پیغام میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو قوم کیلئے گھنٹوں کام کرتے دیکھا ہے۔ پاکستان میں بچوں کی فلاح و بہبود کیلئے کام جاری رکھوں گی۔ تحریک انصاف کے آئندہ کسی ایونٹ میں شرکت نہیں کروں گی۔ پی ٹی آئی کی سرگرمیوں کی دعوتوں پر معذرت قبول کریں۔ دوسری جانب نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران نے کہا ہے کہ میں دھرنے کے دنوں میں لیفٹیننٹ جنرل(ر)ظہیر الاسلام سے نہیں ملا، دھرنے سے پہلے مختلف مسائل پر ملاقاتیں ہوئی تھیں، ظہیر الاسلام جنرل مشرف کیلئے 30 ہزار لوگ اکٹھے نہ کر سکا، مینار پاکستان پر چار لاکھ لوگ کیسے اکٹھے کر سکتا ہے، آرمی چیف نے وزیراعظم کے استعفے کا ہمارا مطالبہ مسترد کر دیا تھا، مسلم لیگ (ن) کے الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنایا جائے، اگر ہم نے آئی ایس آئی سے پیسے لئے ہیں تو بے نقاب کیا جائے، جنرل ضیاء اورجیلانی کی گود میں پلنے والے ہم پرکیسے الزام لگاتے ہیں، الیکشن کمیشن نے انکوائری کمشن کے سوالوں کا جواب نہ دیا تو پھر سڑکوں پر نکلوں گا، این اے 19 میں مسلم لیگ (ن) کا امیدوار تگڑا تھا، اس نے حلقے میں بہت کام کروائے تھے، ریحام خان کی بہت کوالٹی ہے، وہ سیاسی خاتون ہے اور اس کی سیاست پر بہت گہری نظر ہے، ریحام کے پاس کوئی پارٹی عہدہ یا پروٹوکول نہیں۔ میں واحد سیاستدان ہوں جس نے 19 سال کوشش کرکے تحریک انصاف کو کھڑا کیا، کبھی بھی تحریک انصاف میں شمولیت کیلئے اتنے لوگ نہیں آئے، جتنے اب آرہے ہیں، تحریک انصاف پہلی جمہوری پارٹی ہے، باقی تمام پارٹیاں فیملی ہیں، کوئی پارٹی جمہوری نہیں، خیبر پی کے میں تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر ہمارے خلاف بلدیاتی الیکشن لڑا لیکن اس کے باوجود ہم جیت گئے۔ میں چیلنج کرتا ہوں کوئی ٹیپ سنا دے یا ایک روپیہ بھی آئی ایس آئی سے لیا ہو تو اس پر کمشن بنائیں پتہ چل جائے گا کہ کس نے پیسے لیے ہیں۔ اسمبلی میں جاکر تحقیقات کا مطالبہ کر وں گا، میں اگر نواز شریف کی جگہ ہوتا تو الزام لگانے والوں کے خلاف غداری کا مقدمہ چلاتا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں تحریک انصاف بڑی مشکل سے گزر رہی ہے۔ پارٹی میں ایک کشمکش چل رہی ہے۔ جنرل درانی نے نواز شریف کو پیسے دینے کا اعتراف کیا پیسے لیکر حکومت گرانا غداری ہے ن لیگ آمروں کی گود میں اور آئی ایس آئی کے پیسے پر پلی ہے۔ جاوید ہاشمی کی بات نہیں کرنا چاہتا۔ پارٹی میں آنے کیلئے میرے رشتہ دار کو بھی الیکشن لڑنا ہوگا۔ آرمی چیف راحیل شریف پر لوگوں کو بہت اعتماد ہے لوگ سمجھتے ہیں آرمی چیف دہشت گردی ختم کریں گے۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج بنی گالہ میں طلب کرلیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...