پھولنگر (نامہ نگار)محلہ بشیر ٹاؤن سے چار ماہ قبل اغوا کی گئی جواں سال لڑکیوں کو واپس کرنے کا اغوا کاروں نے گھر والوں سے لاکھوں روپے تاوان کا مطالبہ کر دیا، تاوان کی رقم نہ دینے پر لڑکیوں کی فحش ویڈیو اور تصویریں انٹرنیٹ پر دینے کی گھر والوں کو دھمکیاں دیدیں۔ پولیس نے لڑکیوں کی والدہ کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے کاروائی شروع کر دی۔ محلہ بشیر ٹاؤن ایک مینار والی مسجد کی سکینہ بی بی نے بتایا کہ وہ اپنے ایک محلہ دار بیمار کی عیادت کرنے اسکے گھر گئی، جب وہ گھر واپس آئی تو اسکی دونوں بیٹیاں 19 سالہ نگینہ عرف بختاور، 17 سالہ رخسانہ عرف نازیہ گھر سے غائب تھیں۔ آخر کار بارہ روز پہلے اغوا کاروں کا فون آیا اور کہا کہ ہمیں5 لاکھ روپے دے دو تمہاری بیٹیوں کو چھوڑ دیں گے وگرنہ انکی فحش تصویریں اور ویڈیو انٹر نیٹ پر دے دیں گے۔ میری دونوں بیٹیوں کو ثناء بی بی اور خاور نامی شخص نے اپنے تین نامعلوم ساتھیوں کے ساتھ مل کر اغوا کیا ہے۔ اسکے بعد دس روز سے ہمیں مسلسل دھمکیوں کی کالیں آرہی ہیں۔ عید والے دن دوبارہ میری بیٹی نگینہ نے ہمیں کال کی اور بتایا کہ یہ لوگ ہم سے زبردستی جسم فروشی کروا رہے ہیں اور پھر نگینہ نے چند دن پہلے چوری چھپے فون کیا اور ہمیں بتایاکہ ان لوگوں نے مجھے بیچ دیا ہے، اس وقت میں کوئٹہ میں ہوں۔ پولیس نے لڑکیوں کی والدہ کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے کاروائی شروع کر دی۔