کولمبو (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) سری لنکا کے عام انتخابات میں حکمران پارٹی نے بھرپور کامیابی حاصل کرلی ہے اور سابق صدر مہندرا راجا پاکسے کی جماعت فریڈم پارٹی کو بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ سرکاری نتائج کے مطابق 225 رکنی پارلیمنٹ میں حکمراں یونائیٹڈ نیشنل پارٹی نے 106 جبکہ راجہ پاکسے کے یونائیٹڈ پیپلزفریڈم الائنس نے 95 اور تامل نیشنل الائنس نے 16 نشستیں حاصل کرلی ہیں جس کے بعد سری لنکا کے موجودہ وزیراعظم رانیل ورماسنگھے نے دیگرجماعتوں کوساتھ ملکر چلنے کی دعوت دیتے ہوئے ملک میں اتحاد اور ایک نئی سیاسی روایت قائم کرنے کی اپیل کی ہے۔ پیر کو ہونے والے انتخابات میں ورما سنگھے کی یونائیٹڈ نیشنل پارٹی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔اگرچہ انہیں حکومت بنانے کیلئے مطلوبہ اکثریت حاصل نہیں ہوسکی۔ اس کیلئے 123 سیٹیں درکار تھیں۔ موجودہ وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے پارلیمانی انتخابات میں فتح کا دعویٰ کیا ہے۔ نتائج کے مطابق وکرما سنگھے کی یونائیٹڈ نیشنل پارٹی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ سابق صدر مہندا راسری لنکا: حکمران پارٹی الیکشن جیت گئی، مہندا راجہ پاکسے کے اپوزیشن الائنس کو شکست
کولمبو (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) سری لنکا کے عام انتخابات میں حکمران پارٹی نے بھرپور کامیابی حاصل کرلی ہے اور سابق صدر مہندرا راجا پاکسے کی جماعت فریڈم پارٹی کو بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ سرکاری نتائج کے مطابق 225 رکنی پارلیمنٹ میں حکمراں یونائیٹڈ نیشنل پارٹی نے 106 جبکہ راجہ پاکسے کے یونائیٹڈ پیپلزفریڈم الائنس نے 95 اور تامل نیشنل الائنس نے 16 نشستیں حاصل کرلی ہیں جس کے بعد سری لنکا کے موجودہ وزیراعظم رانیل ورماسنگھے نے دیگرجماعتوں کوساتھ ملکر چلنے کی دعوت دیتے ہوئے ملک میں اتحاد اور ایک نئی سیاسی روایت قائم کرنے کی اپیل کی ہے۔ پیر کو ہونے والے انتخابات میں ورما سنگھے کی یونائیٹڈ نیشنل پارٹی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔اگرچہ انہیں حکومت بنانے کیلئے مطلوبہ اکثریت حاصل نہیں ہوسکی۔ اس کیلئے 123 سیٹیں درکار تھیں۔ موجودہ وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے پارلیمانی انتخابات میں فتح کا دعویٰ کیا ہے۔ نتائج کے مطابق وکرما سنگھے کی یونائیٹڈ نیشنل پارٹی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ سابق صدر مہندا راجہ پاکسے کی وزیراعظم بننے کی اُمیدیں دم توڑتی نظر آرہی ہیں۔ انکی فریڈم پارٹی کو صرف 96 نشستوں پر کامیابی ملی۔ وہ 10 برس تک برسراقتدار رہنے کے بعد رواں برس جنوری میں صدارتی انتخاب میں وزیرِ صحت میتھرئی پالا سریسینا سے شکست کھا گئے تھے۔ مہندرا راجہ پاکشے پارلیمانی انتخابات میں اپنی سیٹ جیتنے میں تو کامیاب ہو گئے لیکن انکی سری لنکا فریڈم پارٹی انتخابات میں توقعات کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائی۔69 سالہ مہندرا راجہ پاکسے کو ملک میں 26 سال سے جاری تامل بغاوت کو فرو کرنے کی وجہ سے ملک کی سنہالہ زبان بولنے والی بودھ آبادی میں بہت مقبولیت حاصل ہے۔تاہم ان کے مخالفین ان پر ایک بدعنوان، ظالم اور مطلق العنان حکومت چلانے کا الزام لگاتے ہیں جس سے وہ انکار کرتے آئے ہیں۔
جہ پاکسے کی وزیراعظم بننے کی اُمیدیں دم توڑتی نظر آرہی ہیں۔ انکی فریڈم پارٹی کو صرف 96 نشستوں پر کامیابی ملی۔ وہ 10 برس تک برسراقتدار رہنے کے بعد رواں برس جنوری میں صدارتی انتخاب میں وزیرِ صحت میتھرئی پالا سریسینا سے شکست کھا گئے تھے۔ مہندرا راجہ پاکشے پارلیمانی انتخابات میں اپنی سیٹ جیتنے میں تو کامیاب ہو گئے لیکن انکی سری لنکا فریڈم پارٹی انتخابات میں توقعات کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائی۔69 سالہ مہندرا راجہ پاکسے کو ملک میں 26 سال سے جاری تامل بغاوت کو فرو کرنے کی وجہ سے ملک کی سنہالہ زبان بولنے والی بودھ آبادی میں بہت مقبولیت حاصل ہے۔تاہم ان کے مخالفین ان پر ایک بدعنوان، ظالم اور مطلق العنان حکومت چلانے کا الزام لگاتے ہیں جس سے وہ انکار کرتے آئے ہیں۔