اسلام آباد (نو ا ئے و قت ر پو ر ٹ) چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اربوں روپے کے فراڈ پرخاموش نہیں رہ سکتے،انہوں نے پبلک اکاونٹس کمیٹی میں گریڈ ون ایم ون اور ایم ٹو میں ہونے والی بھرتیوں کی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالتیں ایک مقدمے کے تین تین فیصلے کررہی ہیں۔ جمعرات کو اپوزیشن لیڈر چیئرمین خورشید شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں غیرشفاف بھرتیوں پر چیئرمین نے حکومت پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔خورشید شاہ نے کہا کہ اسلام آباد کے گرینڈ حیات ہوٹل کا سکینڈل آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے، عدالتیں کرپشن اور اربوں کا فراڈ کرنے والوں کو سٹے دیتی ہیں اور ایک مقدمے کے تین تین فیصلے کرتی ہیں اس سے بڑھ کر اور کیا ناانصافی ہوگی۔ قانون صرف غریبوں کیلئے ہے لوگ اربوں روپے کا فراڈ کر کے چلے جاتے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں، ٹینڈر اورآسامیاں مشتہرکئے بغیر بھرتیاں ہو رہی ہیں اور نعرے لگائے جاتے ہیں ہم بہت پاک صاف اور اچھے ہیں۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مجھے توہین عدالت کا کوئی ڈر نہیں میں پارلیمنٹ میں بات کر رہا ہوں۔
خورشید شاہ