مقبوضہ کشمیر : بھارتی تشدد سے زیرحراست لیکچرار شہید‘ مظاہرے جاری‘ 10 ہزارفوجی تعینات

Aug 19, 2016

سری نگر (کے پی آئی+ ایجنسیاں) مقبوضہ کشمےر مےں بھارتی فوج کے مظالم جاری ہیں۔ جنوبی کشمےر کے پلوامہ ضلع مےں نوجوان لےکچرار شبےر احمد مونگا کو فوج نے دوران حراست تشدد کرکے شہےد کر دےا۔ شبےر احمد کو پامپور کے کھرےو علاقے سے 28 دوسرے نوجوانوں کے ساتھ گزشتہ روز گرفتار کےا گےا جبکہ جمعرات کو اس کی نعش لواحقےن کے حوالے کی گئی ۔ شبےر احمد کی شہادت کی اطلاع پر سےنکڑوں افراد نے کرفےو توڑ کر مظاہر ہ کےا۔ بی بی سی کے مطابق مقبوضہ کشیمر میں سکیورٹی فورسز پر حملے کے بعد سکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے اور مزید دس ہزار اضافی افواج کو تعینات کیا گیا ہے۔ ہندو¶ں کی سالانہ امرناتھ یاترا کے اختتام کے ساتھ ہی یاترا کی حفاظت پر مامور دس ہزار فورسز اہلکاروں کی اضافی فورس کو وادی کے مختلف مقامات پر تعینات کیا جا رہا ہے جب کہ بھارت کے خلاف عوامی تحریک کوروکنے کے لئے پٹرول اور ڈیزل کی تقسیم روک دی گئی ہے جبکہ شہروں اور قصبوں میں دودھ، سبزیوں اور دوسری اجناس کی سپلائی کو بھی روکا جارہا ہے۔ مقبوضہ کشیمر کی مقامی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ بیان میں فورسز کی فائرنگ سے ہلاکتوں کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جبکہ برہان وانی کے جانشین نے لوگوں سے احتجاجی تحریک جاری رکھنے کی تلقین کی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق سرینگر بانڈہ پورہ، کپواڑہ، پلوامہ، شوپیاں اور دیگر علاقوں میں لوگ کرفیو اور پابندیوں کو خاطر میں لاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔ انہوں نے آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے فائرنگ پیلٹ گن اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ جمعرات کو بھی مقبوضہ کشمےر مےں ہڑتال جاری ہے۔ اس دوران کئی مقامات پر مظاہرے ہوئے۔ فوجیوں نے شبیر کے بھائی کو بھی شدید زخمی کیا وہ سرینگر کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہے بھارتی پولیس نے ایک غیر معمولی کارروائی کے دوران مطلوب نوجوان عرفان کے بدلے اس کے والد کو گرفتار کر کے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل منتقل کر دیا ہے۔ جنوبی کشمیر میں سی آر پی ایف کے ہاتھوں 4 افراد کی ہلاکت پر پولیس سٹیشن یاگام میں سی آر پی ایف کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کو شہریوں کے قتل عام کے خلاف احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلئے جمعرات کو مسلسل 41 ویں دن بھی پوری وادی کشمیر میں سخت کرفیو اور دیگر پابندیاں جاری رکھیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین علی گیلانی نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں کے قتل کی تازہ لہر اور اس کے خلاف اقوام متحدہ کے دفتر چلو مارچ کو طاقت کے بل پر ناکام بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ نہتے کشمیریوں کا پے در پے قتل اس بات کا متقاضی ہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری مقبوضہ علاقے کی ابتر صورتحال کی طرف توجہ دیں۔ حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمرفاروق نے کہا بھارت ایک منظم منصوبے کے تحت نہتے کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے۔ بھارت انسانی حقوق کمشن کی ٹیم کو مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت دے۔ لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک نے کہا ہے بھارت نواز حکمران جان لیں ظلم جب حد سے زیادہ بڑھ جاتا ہے تو پھر مٹ جاتا ہے ظلم و جبر کے ہتھکنڈوں سے تحاریک آزادی کو دبانا ممکن نہیں، مقبوضہ کشمےر کے بھارت نواز سےاستدانوں کی کل جماعتی کانفرنس مےں کشمےرےوں کا قتل عام بند، پےلٹ گن پر پابندی لگانے کا مطالبہ کےا گےا۔ اجلاس مےں مطالبہ کےا گےا بھارتی فورسز کی کارروائیوں اور ہلاکتوں کی سپریم کورٹ کے ریٹائر جج سے تحقیقات کرائی جائے۔ مسئلہ کشمیر کی سیاسی حقیقت کو تسلیم کرکے تمام فریقوں کے ساتھ بامعنی اور ٹھوس مذاکراتی عمل شروع کےا جائے۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان نتیجہ خیز مذاکرات میں کشمیری لیڈر شپ کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔ حزب اختلاف کی کل جماعتی کانفرنس میں حکومت کو ریاستی اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا مشورہ دیا گیا۔ سابق وزیراعلی عمرعبداللہ کی سربراہی میں منعقد ہونے والی میٹنگ کے دوران مسئلہ کشمیر کی سیاسی حقیقت کو تسلیم کرکے تمام فریقوں کے ساتھ بامعنی اور ٹھوس مذاکراتی عمل شروع کرنے کی سفارش کی گئی۔ اپوزیشن جماعت نیشنل کانفرنس کی اپیل پر تمام اپوزیشن لیڈران کا ایک اہم اجلاس سرینگر میں منعقد ہوا اجلاس کے دوران منظور کی گئی قراردادوں میں 40دنوں کے دوران شہریوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ تعزیت اور لوگوں کے مال و جان کو تحفظ فراہم کرنے میں حکومت کی ناکامی کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ قردادوں میں مرکز اور ریاستی حکومتوں کے غیر ذمہ دارانہ رویہ پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ عوامی اتحاد پارٹی کے صدر انجینئر رشید نے مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے ارکان کو مشورہ دیا ہے کشمیریوں کے قتل عام کی اس صورتحال میں تمام ارکان مستعفی ہو جائیں۔ مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے پیلٹ گن کے استعمال سے ہونے والے نقصان کی دو دن میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔ عدالت نے حکم دیا ہے بتایا جائے اب تک کتنے افراد زخمی ہوئے، کتنی تعداد میں زخمیوں کا علاج کیا گیا اور کتنے افراد ہسپتالوں سے ڈس چارج کئے گئے۔
مقبوضہ کشمےر

مزیدخبریں