اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + ایجنسیاں) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ہدایت کی ہے کہ پی ایم ہیلتھ کیئر منصوبے کو ملک بھر میں پھیلانے کے لئے جامع منصوبہ تیار کیا جائے۔ وزیراعظم سے ڈیرہ غازی سے مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی اسمبلی کے وفد نے ملاقات کی اور اپنے حلقوں کی ترقیاتی سکیموں کے بارے میں بتایا۔ وزیراعظم نے کہا مسلم لیگ (ن) کی حکومت عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔ حکومت جنوبی پنجاب کی ترقی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے جتنا ممکن ہو سکے گا فنڈز مختص کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کے تمام فنڈز جاری کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ڈی جی خان سے متعلق کسی بھی ایشو کو حل کرنے کے لیے دستیاب رہیں گے۔ وفد میں وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان لغاری‘ وزیر مملکت مواصلات حافظ عبدالکریم، سردار جعفر خان لغاری، حفیظ الرحمن خان، سردار عاشق گو پانگ شامل تھے۔ دریں اثناء صحت کے حوالے سے اجلاس میں وزیراعظم نے یہ ہدایت بھی کی کہ ادویات کی رجسٹریشن اور پرائسسنگ کی پالیسی کو مزید سادہ بنایا جائے تاکہ ادویات تیار کرنے والے مینو فیکچرز کو سہولت حاصل ہوسکے۔ انہوںنے کہا کہ کابینہ کے سامنے جامع تجاویز رکھی جائیں اور ضروری ہو تو قانون سازی بھی کرائی جائے۔ وزیراعظم نے ادویات کی رجسٹریشن اور مختلف ادویات کی قیمت کے حوالے سے زیر التواء معاملات کا نوٹس لیا اور حکم دیا کہ 24 گھنٹے کے اندر تمام زیر التواء امور کو نمٹانے کا ٹائم لائن کے ساتھ روڈ میپ پیش کیا جائے۔ 26 اضلاع میں وزیراعظم ہیلتھ کیئر پروگرام چل رہا ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی اس پروگرام کو وسعت دینے کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھا جائے۔ ’’ڈریپ‘‘ کے متعلق ایشوز کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تمام ریگولیٹری پالیسیز کا مقصد بین الاقوامی اور مقامی مینوفیکچرز کو سہولت فراہم کرنا ہونا چاہیے۔ وزیراعظم کے مشیربرائے ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے بھی ملاقات کی۔ بیورو رپورٹ کے مطابق وزیراعظم اپنے پہلے دورہ پر آج کوئٹہ پہنچ رہے ہیں۔ اے پی پی/ نوائے وقت نیوز کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا مسلم لیگ (ن) کی حکومت عوامی مسائل کے حل کے لئے خلوص دل سے کام کر رہی ہے۔ وزارت صحت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا قومی صحت پروگرام کا دائرہ پورے ملک میں پھیلایا جائے۔ پروگرام کو وسعت دینے کیلئے جامع حکمت عملی تشکیل دی جائے۔ کمپنیوں کی رجسٹریشن کا طریقہ کار آسان بنایا جائے۔