-ہر کسی نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے، مال مفت دل بے رحم والا کھیل کھیلا جارہا ہے: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ

کراچی(نمائندہ نوائے وقت)سندھ ہائی کورٹ نے سمندر سے حاصل ہونے والی زمینوں کی سستے داموں فروخت سے متعلق نیب سے تفصیلات طلب کرلیں۔چیف جسٹس نے ریماکس دیئے ہرکسی نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے ہیں مال مفت دل بے رحم والا کھیل کھیلا جارہا ہے۔جمعہ کوچیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سمندر سے حاصل ہونے والی زمین کو سستے داموں خرید و فروخت کرنے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ سمندر سے حاصل کی گئی قیمتی زمین کوڑیوں کے دام الاٹ کی گئی۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ ہر کوئی بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہا ہے۔ مال مفت دل بے رحم والا کھیل جارہا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ دو ہزار چودہ تو حال ہی کی بات ہے. آپ کو علم ہے کہ اس زمین کی قیمت کیا ہے۔ ملزمان کے وکلا نے موقف اختیار کیا ہمیں زمین کی قیمت کا اندازہ نہیں تاہم حکومت نے جس نرخ پر دی خرید لی۔ عدالت نے کے پی ٹی آفیسرز ہاوسنگ سوسائٹیز کے الاٹیز کے خلاف نیب کے تفتیشی افسر کو تفصیلات سمیت طلب کرلیں۔ عدالت نے ملزمان امان اللہ پراچہ، سید معراج حسن، ذوالفقار علی اور دید محمد محسن کی عبوری ضمانت میں چودہ ستمبر تک توسیع کردی۔سندھ ہائی کورٹ نے سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سمیت دیگر پولیس افسران کے خلاف غیرقانونی بھرتیوں اور اربوں روپے کرپشن میں نیب سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ پتہ لگایا جائے کہ کس کے کہنے پر یا کس کی پرچی پر افسران نے پولیس میں غیر قانونی بھرتیاں کیں۔جمعہ کوچیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سابق آئی جی غلام حیدر جمالی سمیت دیگر پولیس افسران کے خلاف غیرقانونی بھرتیوں اور اربوں روپے کرپشن کا معاملہ پردرخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ نیب پراسیکیوٹر کے مطابق پولیس میں غیرقانونی بھرتیوں پر تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں۔ ایک ریفرنس بھی دائر کردیا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، سابق اے آئی جی فنانس فدا حسین شاہ سمیت آٹھ ملزمان نامزد ہیں۔ ملزمان نے آٹھ سو اکیاسی غیر قانونی بھرتیاں کیں۔ بھرتیاں ایس آر پی حیدرآباد کے لئے کی گئیں. نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جعلی بھرتیوں کے زریعے پچاس کروڑ چھیالیس لاکھ اکسٹھ روپے قومی خزانے سے لوٹ لئے گئے. بھرتیاں کانسٹیبلز، کمپیوٹر آپریٹر، اور دیگر عہدوں پر کی گئیں۔ ملزمان کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کرپشن. اقربا پروری اور دیگر دفعات کے تحت ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔ نیب کے مطابق پولیس فنڈز اور کرپشن کے دیگر معاملات پر انکوائری جاری ہے۔

ای پیپر دی نیشن