اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پاکستان میںزیابطیس کے مریضوں کی شرح میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے اور ایک تازہ ترین سروے کے مطابق پاکستان کی 26فیصد آبادی زیابطیس جیسے مہلک مرض کا شکار ہے ، سروے کے مطابق پاکستان کی 14اعشاریہ 47فیصدآبادی مستقبل میں زیابطیس کا شکار ہو سکتی ہے ، یہ سروے بقائی انسٹیٹیوٹ آف ڈائیابٹالوجی نے وفاقی وزارت صحت، پاکستان ہیلتھ ریسرچ کونسل اورپاکستان زیابطیس فیڈریشن کے تعاون سے کیا ۔سروے کے نتائج کا اعلان جمعہ کے روز بقائی انسٹیٹیوٹ آف ڈائیابٹالوجی کے ڈائریکٹر پروفیسر عبد الباسط نے تین روزہ قومی زیابطیس کانفرنس 2017کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پاکستان ڈاکر اسد حفیظ ، پاکستان ہیلتھ ریسرچ کونسل کی چیئرپرسن ڈاکٹر ہما قریشی ، عالمی زیابطیس فیڈریشن کے اعزازی سربراہ پروفیسر عبد الصمد شیرا ،کانفرنس کے آرگنائزنگ سیکریٹری ڈاکٹر زاہد میاں اور ٹیلی میڈیسن پروجیکٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زکی الدین احمد نے بھی خطاب کیا۔ تین روزہ کانفرنس میں آسٹریلیا ، یورپ اور امریکہ سمیت پاکستان بھر سے زیابطیس کے ماہرین شریک ہیں اور زیابطیس سے ہونے والءمختلف طبی نقصانات پر اپنی تحقیقات اور مقالے پیش کریں گے ۔کانفرنس اتوار تک جاری رہے گی اور اس دوران دنیا بھر اور پاکستان سے ماہرین ٹیلی کانفرنس کے زریعے شرکاءسے خطاب کریں گے ۔قومی زیابطیس سروے 2017کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے پروفیسر عبد الباسط نے بتایا کہ اس سروے کے مطابق پاکستان میں زیابطیس کے مریضوں کی تعداد ساڑھے تین کروڑ سے پونے چار کروڑ افراد کے درمیان ہے جو ملک میں انتہائی تشویش ناک بات ہے اور مستبقل زیابطیس ہولناک صورتحال اختیار کر سکتی ہے۔