کوئٹہ (بیورو رپورٹ) بلوچستان اسمبلی میں ہالینڈ کی پارلیمنٹ میں گستاخانہ اور اشتعال انگیز خاکو ں کی نمائش کے خلاف مذمتی قرارداد پورے ایوان کی جانب سے متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ متحدہ مجلس عمل کے رکن صوبائی اسمبلی ملک سکندر ایڈووکیٹ نے ارکان اسمبلی سید محمد فضل آغا، مولوی نوراللہ، عبدالواحد صدیقی، یونس عزیز زہری حاجی محمد نواز، اصغر علی ترین، ثناءبلوچ، میر حمل کلمتی، اختر حسین لانگو، نصیر احمد شاہوانی، سید احسان شاہ، سردار مسعود لونی، اصغر خان اچکزئی، زمرک خان اچکزئی، ملک نعیم بازئی، دینش کمار ،ڈاکٹر ربابہ خان،زینت شاہوانی، شکیل نوید دہوار، زبیدہ اللہ داد، بانو، بشریٰ رند اور ماہ جبیں شیران، کی جانب سے لائی جانیوالی مشترکہ مذمتی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہے ایوان ہالینڈ کی پارلیمنٹ میں حضور اقدس کی شان میں توہین رسالت پر مشتمل گستاخانہ اور اشتعال انگزیز خاکوں کی نمائش کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے جوکہ ناقابل معافی جرم ہے۔ اس سے مسلمانوں کو شدید دکھ پہنچا ہے مسلمان اللہ، آخری نبی، شعائر اللہ، شعائر اسلام کی توہین کو قطعاً برداشت نہیں کر سکتے۔ اس ناپاک اور اسلام دشمنی منصوبے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، مغرب کے اس اقدام سے نہ صرف عالم اسلام کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں بلکہ عالم اسلام کو اشتعال دلانے کے مترادف ہیں لہٰذا یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ وفاقی حکومت سے رجوع کرے کہ وہ مغر ب کے اس قسم کے مذموم مقاصد کو روکنے کے سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھائیں اور حکومت پاکستان عالم اسلام کو متحد کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرے۔ بعدازاں ڈپٹی سپیکر سردار بابر موسیٰ خیل نے اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا۔
مذمتی قرارداد