لاہور(نمائندہ سپورٹس )ایشین گیمز میں پانچ کھیل پہلی مرتبہ حصہ بنے ہیں۔شطرنج کی طرح برج کو بھی ذہن کا کھیل سمجھا جاتا ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ یہ کھیل ایشیائی کھیلوں میں شامل کیا گیا ہے۔ٹیم دو کھلاڑیوں پر مشتمل ہوتی ہے جو تاش کے 52 پتوں کی گڈی سے کھیلتی ہے۔ہر ڈیل کا مقصد دیے گئے کارڈز کے ساتھ سب سے زیادہ سکور حاصل کرنا ہے۔برج کا ہر میچ متعدد ڈیلز پر مشتمل ہوتا ہے۔ذہن سے وابستہ دیگر کھیل جنھیں گذشتہ ایشیائی کھیلوں میں شامل کیا گیا ان میں چینی شطرنج یا اور گو ان شامل ہیں۔ یہ کھیل 2010 میں شامل کیے گئے تھے جبکہ دوحہ میں 2006 میں منعقد ہونے والی ایشیائی کھیلوں میں شطرنج کو شامل کیا گیا تھا۔جکارتہ میں ایشیائی کھیلوں میں پہلی بار مقبول کھیل جیٹ سکائی کو شامل کیا جائے گا۔اس کھیل کو پہلی بار بالی میں 2008 میں کھیلے جانے والے ایشیائی مقابلوں میں متعارف کروایا گیا تھا جس کے دوران اس کے چھ مختلف مقابلے منعقد ہوئے۔اس بار اس کھیل کے صرف چار مقابلے ہوں گے جو تمام کے تمام مکس ہوں گے۔دی ٹرم ’جیٹ سکی‘ جاپانی آٹوموٹو کمپنی کاواساکا کی جانب سے تیار کردہ ٹریڈ مارک کا برانڈ نام تھا۔تاہم آج کل یہ اصطلاح اکثر سرگرمی یا کھیل کا حوالہ دینے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔شہری علاقوں میں سکیٹ بورڈنگ کا رواج امریکہ کے مغربی ساحلی علاقوں سے سے شروع ہوا۔خالص زبان استعمال کرنے والے اس کھیل کو اب تک سرمایہ دار کا مخالف کھیل سمجھتے ہیں تاہم اب یہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ کھیل ہے۔سکیٹ بورڈنگ کو بھی رواں سال کے ایشیائی کھیلوں میں شامل کیا گیا ہے جبکہ سنہ 2020 میں ٹوکیو میں کھیلے جانے والے ان مقابلوں میں یہ مقابلے کے کھیل میں شامل ہو گا۔سکیٹ بورڈنگ کا کھیل کب اور کہاں سے شروع ہوا اس بارے میں تنازع ہے، لیکن عام اتفاق یہ ہے کہ یہ کھیل سنہ 1940 کی دہائی میں مغربی ساحل تک پہنچ چکا تھا۔پین کیک سلٹ انڈونیشیا کا مارشل آرٹ ہے۔پین کیک سلٹ کو سنہ 1948 میں رسمی طور پر کھیل قرار دیا گیا تاہم اصل میں اس کی تاریخ سینکڑوں سال پرانی ہے۔یہ کھیل 1987 کے جنوب مشرقی کھیلوں میں باقاعدگی سے کھیلا جانے لگا تاہم اسے رواں برس پہلی بار ایشیائی کھیلوں میں شامل کیا گیا ہے۔ 2017 کے جنوب مشرقی کھیلوں کے دوران میزبان ملک ملائیشیا نے اس کھیل میں 16 جبکہ انڈونیشیا نے 15 گول میڈل جیتے تھے۔پیرا گلائیڈنگ کو پہلی بار ایشیائی مقابلوں میں شامل کیا جا رہا ہے۔ای سپورٹس اس سال کے ایشیائی کھیلوں میں نمائشی طور پر شامل ہوں گے، البتہ اولمپک کونسل آف ایشیا نے اعلان کیا ہے کہ 2022 میں ان کھیلوں میں میڈل بھی دیے جائیں گے۔