شاہ عبدالحق گیلانی ولی کامل اور لاکھوں دلوں پر راج کرتے تھے،محمد علی واسطی 

Aug 19, 2020

اسلام آباد(وقائع نگارخصوصی)ممتاز روحانی پیشوا حضرت پیر سید شاہ عبدالحق گیلانیؒ سجادہ نشین درگاہ غوثیہ مہریہ گولڑہ شریف بہت بڑے ولی کامل اور لاکھوں دلوں پر راج کرنے والے تھے۔پاکستان میں تحریک ختم نبوت اور تمام مذہبی تحریکوں میں آپ اور آپ کے تربیت یافتہ لاکھوں علماء و مشائخ نے بھرپور کردار ادا کیا۔ آپ کے وصال سے پاکستان میں بسنے والے لاکھوں علماء اور ہزاروں مشائخ اور شمع رسالت کے پروانے یتیم ہو گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار  جماعت اہلسنت پاکستان کے سرپرست اعلیٰ پیر سید محمد علی واسطی چیئرمین اسلام آباد جلوس میلاد کمیٹی نے آستانہ عالیہ نقشبندیہ، عبیدیہ اسلام آباد میں منعقد ہونے والے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،صدارت ممتاز مذہبی سکالر جماعت اہلسنت وفاقی و شمالی علاقہ جات کے صوبائی ناظم اعلیٰ علامہ پیر عبید احمد ستی سجادہ نشین آستانہ عالیہ نقشبندیہ عبیدیہ اسلام آباد نے کی،اپنے خطاب میں علامہ پیر عبید احمد ستی نے کہا کہ پیر شاہ عبدالحق گیلانی جیسی شخصیات ہزاروں سال بعد پیدا ہوتی ہیں۔ آپ کے علم ،تقویٰ اور روحانیت کی ساری دنیا محترف تھی دنیا بھر کی دینی درسگاہ، خانقاہوں اور مجالس میں آپ کا ذکر خیر بڑی محبت اور احترام کے ساتھ کیا جاتا تھا۔ نو دہائیوں تک درگاہ غوثیہ مہریہ گولڑہ شریف میں اللہ کی توحید ، نبی کریمؐ کی رسالت اور آقا نبی کریمؐ کے صحابہ اور آل کی اور سید شیخ عبدالقادر جیلانیؒ کی محبت کا درست دیتے رہے۔ آپ کا اٹھنا بیٹھنا، چلنا پھرنا، کھانا پینا رسول اللہؐ کی سنت اور محبت منہ بولتا ثبوت تھا۔تنظیم علمائے ضیاء العلوم العالمی کے مرکزی اَمیر مولانا ابوالفضل عبدالغنی نقشبندی نے کہا کہ اسلام آباد میں قائداعظم یونیورسٹی میں پیر سید شاہ عبدالحق گیلانی کے نام کی چیئر قائم کی جائے اور سی ڈی اے اسلام آباد کی ایک شاہراہ کا نام سید شاہ عبدالحق گیلانی کے نام سے منسوب کرے، جماعت اہل حرم پاکستان کے مرکزی صدر علامہ مفتی گلزار احمد نعیمی، پرنسل جامع نعیمیہ اسلام آباد نے کہا کہ پیر سید شاہ عبدالحق گیلانی ساری زندگی تمام مکاتب فکر کے لیے اتحاد کی علامت رہے۔ آپ کی شخصیت کا خلاء کبھی پُر نہیں ہو سکے گا۔ تعزیتی ریفرنس سے مولانا قاری املاک حسین مہروی چشتی، مولانا محمد اکرم چشتی، مولانا عبدالرحمن چشتی، ڈاکٹر محمد عارف سیالوی، مولانا پروفیسر محمد یوسف چشتی، مولانا نور زمان عبیدی، مولانا محمد صدیق عبیدی، علامہ شاہ نواز چشتی، قمر شہزاد عبیدی، حافظ محمد کاشف مدنی، پیر محمد اسلم مجددی سمیت کثیر تعداد میں علمائے کرام نے شرکت کی ۔ آخر میں مولانا عبدالغنی نقشبندی نے پیر صاحب کے درجات کی بلندی اور پاکستان کی سلامتی، کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کی آزادی اور پاک فوج کی نصرت کے لیے خصوصی دعا کروائی۔

مزیدخبریں