لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ امریکی غلامی کیلئے موجودہ اور سابقہ حکمران لائن میں لگے ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی کی خوش قسمتی اور عوام کی بدقسمتی ہے کہ غلامی کے قوانین بنوانے میں سابقہ حکمران پارٹیاں حکومت کے ساتھ کھڑی ہیں۔ آج بھی بیرونی دباؤ پر فیصلے ہو رہے ہیں۔ ملک کے قانون ساز اداروں میں بہت بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جن کا مقصد ہی عالمی سامراجی و استعماری قوتوںکی خواہشات کی تکمیل کرنا ہے۔ دو سال میں حکومت الیکشن ریفارمز، معیشت کی بہتری، بے روزگاری کے خاتمہ اور احتساب کے وعدوں میں سے کوئی ایک بھی پورا نہیں کرسکی۔ تعلیم، صحت، صنعت و تجارت اور زراعت ہر شعبہ بدحالی کا شکار ہے۔ حکومت نے خرابیوں کو دور کرنے کی بجائے ان میں اضافہ کردیا ہے۔ معیشت کا پہیہ الٹا گھوم رہا ہے اور ملکی ترقی رک گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹ اجلاس میں شرکت کے بعد پارلیمنٹ کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اپوزیشن کی دونوں بڑی پارٹیاں آنکھیں بند کرکے حکومت کا ساتھ دے رہی ہیں۔ آج تک کسی قانون سازی سے پہلے اپوزیشن کا مشترکہ اجلاس نہیں ہوا جس میں عوام کے مسائل پر غور کیا گیا ہو۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے اپنے تمام دعووں اور وعدوں کو ہوا میں اڑا دیا ہے۔ غربت، مہنگائی، بے روزگاری اور لاقانونیت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس سے عوام کے اندر مایوسی اور بے چینی بڑھ رہی ہے۔ معیشت کو پٹری پر چڑھانے کے دعویداروں نے معیشت کی پٹری ہی اکھاڑ دی ہے۔ جو ملکی معیشت پانچ اعشاریہ 7فیصد کی شرح نمو سے آگے بڑھ رہی تھی وہ گر کر صفر اعشاریہ ایک فیصد رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ماہرین کے مطابق کسی ملک کی ترقی کو جانچنے کیلئے یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ اس کے عوام کی فی کس آمدنی میں اضافہ ہورہا ہے یا نہیں اورکیا ملک کے قومی اثاثے بڑھ رہے ہیں؟۔