اسلام آباد (نا مہ نگار)گزشتہ 2سال کے دوران قومی احتساب بیورو (نیب)نے سیاسی اثر و رسوخ سے بالا تر ہو کر بلا امتیاز احتساب کو یقینی بنانے کے لئے کوششیں کیں۔ موجودہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں گزشتہ کئی برسوں سے زیر التوا مقدمات کو بھی نمٹایا گیا ہے۔ نیب نے گزشتہ 2سال کے دوران 363.918ارب روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ دستیاب دستاویزات کے مطابق نیب کو آرڈیننس 1999کے تحت قائم کیا گیا جس کو آگاہی، تدارک اور انفورسمنٹ کی پالیسی پر عمل کر تے ہوئے ملک سے بد عنوانی کا اختیار دیاگیا ہے۔ نیب انسداد بد عنوانی کا ادارہ ہے جو ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے مو ثر اور فعال اقدامات کر رہا ہے۔ نیب انسداد بدعنوانی، فنڈز میں خرد برد، اختیارات سے تجاوز، بینک نادہندگی اور بڑے پیمانے پر عوام سے دھوکہ دہی کے مقدمات پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ گزشتہ 2سال کے دوران چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں اصلاحات کے ذریعے نیب کو فعال ادارہ بنایا گیا ہے ۔ نیب کو گزشتہ 2سال کے دوران 75ہزار 268شکایات موصول ہوئی ہیں جن میںسے 66ہزار 838کو نمٹایا گیا ہے۔ اس عرصہ میں 2417شکایات پر کارروائی کی منظوری دی گئی ہے جبکہ 2036مکمل کی گئی ہیں۔ گزشتہ 2سال کے دوران نیب نے 1240انکوائریز کی منظوری دی ہے جبکہ 1220مکمل کی گئی ہیں۔ اس عرصہ کے دوران نیب نے 432انوسیٹی گیشنز کی منظوری دی ہے جن میں سے 415کومکمل کیا ہے۔ نیب نے 332بدعنوانی کے ریفرنسز دائر کیے ہیں جبکہ 270کا فیصلہ ہوا ہے۔ نیب نے گزشتہ 2سال کے دوران بلاواسطہ طور پر 28.108ارب روپے جبکہ بلواسطہ طور پر 335.810ارب روپے بد عنوان عناصر سے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ نیب یو این سی اے سی کے تحت اقوام متحدہ کا فوکل ادارہ ہے۔ نیب سارک ممالک کے انسداد بدعنوانی کے اداروں میں روابط کے فروغ کے لئے بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔