سرینگر (نوائے وقت رپورٹ+کے پی آئی) بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کے علاقے بارہمولا میں حریت پسندوں کی جوابی کارروائی میں ہلاک بھارتی فوجیوں کی تعداد پانچ ہو گئی۔ کئی زخمی ہوئے، خبر رساں ایجنسی کے مطابق قابض بھارتی فورسز نے بارہمولا میں تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا تھا۔ جارحیت پسند بھارتی فوج نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے نعشوں کو لواحقین کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا تھا جس پر علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کیا تھا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر بدھ کو مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہوگی۔ بھارتی فوج نے 18 جولائی کو جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں راجوری کے تین بے گناہ مزدوروں کو جعلی مقابلے میں قتل کر کے انہیں عسکریت پسند قرار دیا تھا۔ جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے خلاف ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ ادھر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ نے شوپیاں ضلع میں راجوری کے تین بے گناہ مزدوروں کو جعلی مقابلے میں قتل کے واقعے کی کسی بین الاقوامی ادارے کے ذریعے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثناکولگام کے نہامہ علاقہ میں سی آر پی ایف کی 18 بٹالین پر حملہ ہوا ہے۔ جس میں ایک اہلکار زخمی ہوا۔ حریت پسندوں نے نہامہ میں قائم سی آر پی کیمپ 18 بٹالین اے کمپنی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر ایس کمار زخمی ہوا۔ جس کو علاج معالجہ کیلئے ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ فورسز نے علاقہ کو محاصرہ میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کی ہے۔ لولاب کپواڑہ میں گستاخانہ ویڈیو وائر کے گستاخانہ واقعہ کے خلاف جموں اور وادی میں منگل کو مسلسل دوسرے روز بھی زبردست احتجاج کیا گیا۔ سری نگر، پلوامہ، ترال اور اسلام آباد جبکہ ڈوڈہ، بھدرواہ، ٹھاٹھری، راجوری اور پونچھ، بانہال میں بھی جلسے جلوس اور مظاہرے کیے گئے۔ سخت سے سخت کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا گیا۔
جھڑپ میں ہلاک بھارتی فوجیوں کی تعداد 5 ہو گئی: گستاخانہ ویڈیو کیخلاف دوسرے روز بھی مظاہرے
Aug 19, 2020