اسلام+ لاہور (وقائع نگار خصوصی+ نیوز رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی دو سالہ کارکردگی ناکامی کی منہ بولتی تصویر ہے۔ تحریک انصاف حکومت نے تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ وقت کے ساتھ ساتھ قومی معاملات میں بدانتظامی بڑھ رہی ہے۔ گورننس سے لیکر خارجہ پالیسی ہو یا معاشی پالیسی عمران خان کی قومی معالات میں بدانتظامی مزید بڑھی ہے۔ عوام کو اس بدترین سیاسی انجینئرنگ کے تجربے کی سزا مسلسل بھگتنا پڑ رہی ہے۔ 2018ء میں ڈی جی پی 5.8 فیصد تھی لیکن 2020ء میں جی ڈی پی منفی 0.45 فیصد ہونے سے لاکھوں لوگ بیروزگار ہو چکے ہیں اور اس سے کہیں زیادہ غربت کے جہنم میں جا چکے ہیں۔ چینی، گندم اور ادویات کی قیمتیں دگنی ہو چکی ہیں۔ فی کس آمدنی میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی ہے۔ خارجہ پالیسی جیسے نازک محاذ پر ناکامیاں عیاں ہیں۔ عمران خان کو مودی کے انتخاب جیتنے سے امیدیں تھیں جس سے 70 سال بعد بھارت کو مقبوضہ کشمیر کوخود میں ضم کرنے کا غیر قانونی اقدام کرنے کی جرات ہوئی۔ ایک سال تک سی پیک پر کام پر سست روی کا شکار رکھا گیا۔ برآمدات اور ٹیکس وصولیاں دوسال سے جمود کا شکار ہیں۔ موجودہ حکومت نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دوران ٹیکس اور برآمدات کے اہداف سے آگے نکلنا تھا۔ پی ٹی آئی نے دو سال میں اس سے زیادہ قرض لئے جتنے مسلم لیگ (ن) نے پانچ سال میں لئے تھے۔ ایف بی آر میں اصلاحات محض کھوکھلا دعوی ثابت ہورہا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے حکومت کی دو سالہ کارکردگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق کرپشن کی شرح بڑھی۔ دو سالوں میں جمہوریت ناکام، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، بلندیوں کو چھوتی بے روزگاری جبکہ عمران خان نے ملکی تاریخ کی بدترین معیشت دی۔ اقتدار کے دو سالوں میں ناکام خارجہ پالیسی دی گئی۔ کشمیر سے سعودی عرب تک عمران خان کی خارجہ پالیسی ناکام رہی۔ جمہوریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور بیروزگاری بلند ترین سطح پر چلی گئی۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق عمران حکومت میں کرپشن میں پہلے سے اضافہ ہوا۔ مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ دو سال سے نالائق اور چور ٹولہ پاکستان پر مسلط ہے۔ جھوٹ بولنے کا ریکارڈ قائم کیا گیا جو کارکردگی بتائی گئی وہ ڈھٹائی کی اعلیٰ مثال تھی۔ ملک میں ہر طرف بے روزگاری اور مہنگائی ہے، غریب عوام کی سننے والا کوئی نہیں۔ آج ملک میں ہر طرف بے روزگاری ہے، عوام کے پاس روزگار ہے نہ دو وقت کی روٹی۔ جس ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا گیا اس کی مثال نہیں ملتی۔ جھوٹے وعدے اور دعوے کئے گئے۔ مختصر ترین وقت میں ایسی تاریخی ناکامی کسی دور میں نہیں ہوئی۔ واحد وزیراعظم ہیں جو نوٹس لیکر تباہی کرتے ہیں۔ نالائق کھلنڈروں کا ٹولہ ملک پر مسلط ہے۔ پیپلز پارٹی کے ر ہنمائوں نفیسہ شاہ‘ مولا بخش چانڈیو اور دیگر نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں ملک کے تمام جمہوری اداروں کے آئینی حقوق کو بری طرح پامال کیا گیا یہ انوکھے لاڈلے کی حکومت ہے لیکن دنیا میں کوئی بھی فرد یا حکومت ایسی نہیں جس سے پوچھا گیا اور احتساب نہ کیا گیا، ان کا بھی یوم حساب جلد آئے گا۔ آرڈیننس کے ذریعے سے پارلیمنٹ چلائی جائے اور صرف قانون سازی اس وقت ہوتی ہے جب کوئی بیرونی ایجنڈا ہوتا ہے جیسے ابھی ایف اے ٹی ایف کا معاملہ ہے لہٰذا گن پوائنٹ پر قانون سازی کی جارہی ہے ، ہمارا اور ن لیگ کا رومانس کبھی نہیں چل سکتا۔