اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ رحمان ملک نے وزیراعظم عمران خان کے نام ایک خط تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آپ نے بھارت کے غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم اور کشمیر کے مسئلے کو عالمی فورم پر مؤثر انداز میں اجاگر کرنے کیلئے کشمیر کاسفیر بننے کا اعلان کیا تھا۔ خط میں مزید کہا ہے کہ آپ نے بھارتی مظالم اور انسانیت کیخلاف جرائم کو بے نقاب کرنے کیلئے دنیا بھر میں وفود بھیجنے کا وعدہ بھی کیا تھا اور کہا تھا کہ سفیر کشمیر بن کر مودی اور امیت شاہ کے ظلم و بربریت کو دنیا کے سامنے اجاگر کروں گا۔ مودی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ اس نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا۔ ڈومیسائل قانون میں ترمیم کی۔ مسلم اکثریت ختم کرنے کیلئے وادی کشمیر میں آر ایس ایس اور ہندو انتہا پسندوں کی آبادکاری کی جا رہی ہے۔ پیچھلے سال کے پانچ اگست سے کشمیر میں مسلسل کرفیو ہے۔ بھارتی افواج نے بغیر کسی جواز کے ہزاروں کشمیری نوجوانوں کی اغوا کر رکھا ہے جو باعث تشویش ہے ۔ انہوں نے کہا بھارت کے کسی بھی اقدام کیخلاف حکومت اب تک اقوام متحدہ و عالمی عدالت انصاف میں نہیں گئی۔ جس سے قوم یہ محسوس کرتی ہے کہ حکومت بھارت کے خلاف نرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ عوام سوچتی ہے کہ حکومت کی طرف سے کشمیر میں بھارت کی بربریت کے خلاف موثر کوششیں نہیں کی جارہی ہیں۔ سینیٹر رحمان ملک نے مطالبہ کیا کہ وزارت خارجہ، قانون و انصاف اور دوسرے قومی ادارے ملکر بھارتی مظالم کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ درج کرائیں۔ انہوں نے کہا اگر حکومت نے اقوام متحدہ و عالمی عدالت انصاف جانے میں مزید دیر کی تو میں خود جائوں گا۔ انہوں نے کہا میںحریت رہنمائوں اور دیگر پاکستانی وکلا سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ملکر مودی کیخلاف عالمی عدالت میں مقدمہ درج کرائیں۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ اگر گیمبیا اپنے روہینگیا مسلمانوں کے لئے عالمی عدالت انصاف میں جا سکتا ہے تو ہم کشمیر کے لئے کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا یہ وقت ہے کہ دہشتگرد مودی کو اپنے مظالم کی سزا ا عالمی عدالتوں سے دلوائی جائے۔ دریں اثناء منگل کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر رحمان ملک نے خط پبلک کرتے ہوئے بھارتی مظالم کو اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا مطالبہ کیا۔ رحمان ملک نے کہا کہ مودی کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے پچھلے سال کے 5اگست سے کشمیر میں مسلسل کرفیو لگا ہوا ہے۔ دریں اثناء میڈیا کیلئے جاری ایک ویڈیو میں رحمان ملک نے کہا کہ وہ ایک سال سے بھارتی کرفیو اور انڈین جیل میں قید کشمیریوں کو سلام پیش کرتا ہوں اس سلسلے میں جس رفتار سے اقدامات کئے جاتے تھے وہ نہیں کئے گئے انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کو لکھے خط میں کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ نہیں گئے صرف خط لکھنے سے مسئلہ کا حل تسلیم نہیں ہوگا۔
کشمیر ایشو کو اقوام متحدہ، عالمی عدالت انصاف لیکر جائیں، رحمان کلک کا وزیراعظم کو خط
Aug 19, 2020