مستقبل چین سے جڑا، پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا: وزیراعظم

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ میری پوری زندگی جدوجہد میں گزری۔ 9 سال کا تھا جب سے جدوجہد کر رہا ہوں۔ ہسپتال بنایا لیکن سیاست بڑی جدوجہد تھی۔ دو پارٹی سسٹم کے بعد تحریک انصاف بنائی۔ جب کوشش کرتے ہیں تو اونچ نیچ سے خوف نہیں آتا۔ اصغر خان سمیت کئی لوگوں نے پارٹی بنائی۔ اقتدار سنبھالا تو معیشت دیوالیہ ہونے کے قریب تھی۔ ادارے تباہ ہو چکے تھے۔ دو سال میں سمجھا کہ کس طرح کے چیلنجز تھے۔ ملک کو فلاحی ریاست بنانے کی کوشش کر رہا ہوں۔ جن کو جدوجہد کرنا نہیں آتی وہ گھبرا جاتے ہیں۔ آٹھویں، نویں کلاس میں حضرت محمدﷺ کی زندگی کے بارے میں پڑھایا جائے گا۔ مدینہ کی ریاست منفرد ریاست تھی۔ سب کیلئے قانون برابر تھا۔ ہم نے ترقی کرنی ہے تو غریب طبقے کو اوپر اٹھانا ہوگا۔ پاکستان میں چھوٹے سے طبقے کیلئے مراعات  ہیں۔ پاکستان میں چھوٹا سا طبقہ ٹیکس نہیں دیتا۔ شوگر کمشن رپورٹ میں سامنے آیا کہ شوگر کارٹل  بنا ہوا ہے۔ چین نے 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔ تعمیراتی صنعت سے لوگوں کو روزگار ملے گا۔ چھوٹے کاروبار کرنے والوں کیلئے رکاوٹیں ہیں۔ طاقتور دیگر سارے کام کرا لیتا ہے۔ ایلیٹ کلاس خود کو قانون  سے بالاتر سمجھتی ہے۔ نیب جب ایلیٹ کلاس کو بلاتا ہے تو کہتے ہیں ملک تباہ ہو گیا۔ ایلیٹ کلاس دو سال سے حکومت گرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اشرافیہ حکومت گرانے کیلئے اکٹھی ہو گئی ہے۔ پاکستان میں اشرافیہ کو قانون کے دائرے کار میں لانے کیلئے اقدامات کئے تو انہوں نے حکومت گرانے کی کوشش کی ہے۔ جب حکومت سبنھالی تو ایک سمت میں توجہ دینا ناممکن تھا کیونکہ تمام ادارے  بحران سے دو چار تھے۔ سمال انڈسٹری متعدد چینلجز سے دو چار ہیں جو دراصل ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں۔ جبکہ بڑے صنعتکار اپنے اثرورسوخ سے فائدہ اٹھا لیتے ہیں۔ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا۔ قائداعظمؒ نے کہا تھا فلسطینیوں کو حقوق ملیں گے تو اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچیں گے۔ فلسطین کے معاملے پر اﷲ کو جواب دینا ہے۔ میرا ضمیر اسرائیل کو تسلیم کرنے پر کبھی آمادہ نہیں ہو گا۔ مغربی ممالک بھارت کو چین کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ چین نے بھی ہر اچھے برے وقت میں ساتھ دیا۔ ہمارا مستقبل چین سے جڑا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...