بہاول پور( بیورورپورٹ) نائب امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب سید ذیشان اخترنے کہاہے کہ یکساں نصاب تعلیم کے حوالے سے وزیراعظم کی تقریر تو بہت اچھی تھی مگر عمل اس کے برعکس ہے ۔یکساں نصاب تعلیم کے نام پر قوم کو ایک دفعہ پھر بے وقو ف بنایا جارہاہے ۔انہوںنے کہاکہ نئے نصاب میں انگریزی کی بالادستی پوری طرح مسلط اور قومی زبان اردو کو نظر انداز کیا گیا ۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں انگریزی کلچر کو غلامی سے تعبیر کیا تھا مگر نئے نصاب کے مطابق سکول انگریزی میڈیم کو اسی طرح جاری رکھیں گے ۔ اگر وزیراعظم مخلص ہیں تو سپیرئر سروس کے تمام امتحان اردو میں لیے جائیں تاکہ پاکستان میں طبقاتی کشمکش کا خاتمہ ہو جس کے خلاف وزیراعظم تقریر یں کرتے رہے ہیں ۔اگر امتحانات اور نظام ایسے ہی انگریزی میں رہا تو وزیراعظم کی تقریروں کا مطلب قوم کو بے وقوف بنانے کے علاوہ اور کچھ نہیں ۔