کراچی( کامرس رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے معاملات نے جھگڑے کی صورت اختیار کر لی ہے ایک جانب فیڈریشن پر قابض گروپ دو سال کی مدت کے حصول کے لئے کوشاں ہے دوسری جانب منتخب عہدیداران کو ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس اسلام آباد میں داخل نہیں ہونے دیا جارہا ، اس حوالے سے منتخب نائب صدر ایف پی سی سی آئی ناصر قریشی کو بھی ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس اسلام آباد میں کام نہیں کرنے دیا جا رہا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ سارے معاملات میاں انجم نثار اور ناصر حیات مگوں کے ایما پر دھونس ودھمکی اور دھاندلی سے پیش آ رہے ہیں۔یو بی جی کے مرکزی رہنمائوںزبیر طفیل خالد تواب غضنفر بلور،میاں محمد ادریس،عبدالرئوف عالم، تنویر احمد شیخ،ڈاکٹر نعمان ادریس بٹ ، ملک سہیل ،عامر عطاء باجودہ، اعجاز عباسی، سہیل الطاف اور دیگر نے مرزا عبدالرحمان کی جانب سے اس غنڈہ گردی کی بھرپور مزمت کی اور وزارت تجارت سے درخواست کی وہ ایف پی سی سی آئی کے حالات کا نوٹس لیں اور موجودہ غیر قانونی صدر کو اس ادارے کی تباہی سے روکا جائے جبکہیونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے ترجمان گلزارفیروز نے اپنے ایک بیان میں میاں انجم نثار اور ناصر حیات مگوں کی ایماپر ایف پی سی سی آئی کے منتخب نائب صدر محمدنوازکو فیڈریشن کے کیپٹل آفس میں داخلے پر سیکیورٹی گارڈ کے ذریعہ ان پر حملہ کرانے اور ان پر بندوق تان لینے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔گلزار فیروز نے کہا کہ میاں ناصر حیات مگوں اورانکے سوکالڈلیڈرانجم نثارکی ہدایت پرفیڈریشن کے تمام دفاترز میں غنڈہ عناصر کی خدمات حاصل کرکے منتخب عہدیداران کو حراساں کیا جارہا ہے تاکہ وہ اپنا منصب نہ سنبھال سکیں۔فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل نے بدنیتی کی بنیاد پر محمد نواز کے نائب صدر کی حیثیت سے فیڈریشن کے الیکشن کمیشن اور فیڈریشن کے نوٹیفیکیشن کی منسوخ کرکے محمد نواز کی نوٹیفیکیشن کو ڈی نوٹیفائی کیا۔جسے محمد نواز نے ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈی جی ٹی او)کے سامنے چیلنج کیا۔ ڈی جی ٹی اونے کیس کی سماعت کے بعد محمد نواز کی درخواست منظور کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ایف پی سی سی آئی کے نوٹیفکیشن کو معطل کرتے ہوئے محمدنواز کو باضابطہ نائب صدر منتخب کئے جانے کا حکم جاری کیا۔ مذکورہ حکم کے مطابق محمد نواز جب ایف پی سی سی آئی کے کیپٹل آفس میں بحیثیت نائب صدراپنے آفس میں بیٹھنے کیلئے پہنچے تو نامعلوم سکیورٹی گارڈز نے محمد نواز اور ان کے ساتھیوں کو دفتر میں داخلے سے منع کیا اور کہا کہ ہمیں مرزا عبد الرحمن اور دیگر افسران فیڈریشن نے حکم دیا ہے کہ محمدنوازکو دفتر میں آنے سے روک دیا جائے،بعد ازاں ایک سکیورٹی گارڈ نے غصے میں آکر محمد نواز اور ان کے ساتھیوں پر بندوق تان کر فائر کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے ہاتھا پائی ہوئی اور محمدنوازکومذکورہ سیکورٹی گارڈز نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں،منتخب نائب صدر محمد نواز نے مذکورہ سیکورٹی گارڈز اور مرزا عبدالرحمن کوآرڈینیٹر و دیگر افسران فیڈریشن کے خلاف ضروری قانونی کیلئے قاضی احمد سعید ایڈووکیٹ ہائی کورٹ مردان کے توسط سے ایس ایچ او جی نائن تھانہ اسلام آباد کو درخواست دے دی ہے ۔گلزارفیروز نے کہا کہ محمدنواز سے قبل منتخب نائب صدر ایف پی سی سی آئی ناصر قریشی کو بھی ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس اسلام آباد میں کام نہیں کرنے دیا جا رہا،سوال یہ ہے کہ کیا ناصر حیات مگوں ،انجم نثار،مرزاعبدالرحمٰن اور انکے دیگر ساتھی وزارت تجارت،ڈی جی ٹی او،اسلام آباد کی انتظامیہ اور حکومت پاکستان سے زیادہ طاقتور ہیں کہ وہ جب بھی چاہیں غیرقانونی طریقے اپنا کر دھونس اور دھمکیوں پر اتر آئیں ،ہمارا مطالبہ ہے کہ مشیرتجارت عبدالرزاق دائودسے مطالبہ کیا کہ وہ منتخب نائب صدر محمدنواز کے لئے ڈی جی ٹی او کے فیصلے پر عملدرآمد کرائیں اورڈی جی ٹی او کے احکامات کو نہ ماننے والے میاں ناصر حیات مگوں،انجم نثار اورمرزا عبدالرحمان کے خلاف سخت کاروائی کا حکم دیتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے منتخب نائب صدور محمدنواز اورناصر قریشی کوفیڈریشن کیپٹل آفس میں قانون کے مطابق منصب سنبھالنے دیا جائے۔