سرگودھا (نمائندہ خصوصی) بجلی کے بلوں میں اضافہ کے خلاف صارفین کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا، جس میں خواتین نے سڑکوں پر نکل کر حکمرانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے بجلی کے بل جمع کروانے کی بجائے جلا ڈالے اور احتجاج میں گرمی کے باعث بے ہوش خاتون کو ریسکیو کر کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ حکمرانوں کے خلاف نعرے بازی کر کے بجلی کے واجبات درست کرنے اور اضافی ٹیکسوں کو واپس لینے کے مطالبات کئے جبکہ بھلوال بستی مہر آباد کی خواتین سڑکوں پر نکل کر جلیبی چوک میں ٹائروں کو آگ لگا کر سرگودھا، گجرات روڈ پر دھرنا دیا اور ٹریفک جام کر دی۔ مظاہرین خواتین کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی وجہ سے 2 وقت کا کھانا مشکل ہو گیا اور بجلی کے بلوں میں بے تحاشا اضافہ واپس لیا جائے۔
قصبات ڈھل حافظ آباد اور رانجھیانوالا کے عوام نے احتجاج کرتے ہوئے جھاوریاں روڈ ٹائر جلا کر بلاک کر دی۔ مظاہرین نے بجلی کے بل جلا دیئے اور حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دیہاتی غریب لوگ مشکل سے اپنے بچوں کا پیٹ پال رہے ہیں مگر موجودہ حکومت نے ہمیں فاقوں پر مجبور کر دیا ہے۔ چند سو روپے آنے والا بجلی کا بل یک دم ہزاروں روپے کا بھیج دیا گیا ہے۔ حکومت بلوں میں ناجائز اضافہ فوری واپس لے ورنہ ہم خود کشی پر مجبور ہوں گے۔ سمندری سے نامہ نگار کے مطابق حکومت کی جانب سے بجلی کے بلوں میں لگائے گئے ٹیکسز کے خلاف نواحی گاو¿ں چک نمبر 470 گ ب کے مکینوں نے فیسکو دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔ سینکڑوں مظاہرین نے فیصل آباد روڈ کی دونوں جانب کی سڑکیں بلاک کر کے ٹریفک معطل کر دی۔ اہل علاقہ نے حکومت سے مطالبہ کیا بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکس فی الفور واپس لیا جائے۔
بل اضافہ، احتجاج
سرگودھا‘ بھیرہ‘ سمندری میں بلوں میں اضافے کے خلاف احتجاج جاری‘ خاتون بیہوش
Aug 19, 2022