شہر خارکیف میں عمارت تباہ، 16 افراد زخمی، جارح ملک کی بزدلانہ حرکت ہے، معاف نہیں کریں گے: صدر یوکرائن 


کیف (این این آئی+ آئی این پی) یوکرائن کے دوسرے بڑے شہر خارکیف میں روسی بمباری میں کم از کم 6 افراد ہلاک اور 16 دیگر زخمی ہوگئے، جبکہ صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس حملے کو "شرمناک" قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خارکیف کے میئر ایگور تیریخوف نے ٹیلی گرام میں بتایا تھا کہ روسی بمباری کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں تاہم علاقائی گورنر اولیگ سینیگوپوف نے ہلاکتوں کی تعداد چھ بتائی ہے جبکہ سولہ افراد زخمی ہیں۔ گورنر نے ٹیلی گرام کے ذریعے کہا کہ بمباری کا نشانہ بننے والی عمارت میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔ زیلنسکی نے کہا یہ ایک جارح ملک کی بزدلانہ حرکت ہے اور ہم اسے معاف نہیں کریں گے۔ یوکرائن نے فرنٹ لائن پر جوہری پلانٹ کے قریب ہنگامی مشقیں کی ہیں۔ عالمی میڈیا کے مطابق یوکرائن کے حکام نے دو روز قبل روس کے زیر قبضہ زپورئیژا نیوکلیئر پاور پلانٹ پر بار بار گولہ باری کے بعد پلانٹ کے قریب تباہی سے نمٹنے کی مشقیں کیں، یہ مشقیں یورپ میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی مشقیں ہیں، یوکرینی حکام نے زپورئیژا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قریب ایمرجنسی ڈرل کا مقصد تابکاری کی صورت میں ہنگامی حالات سے نمٹنا قرار دیا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس، طیب اردگان اور یوکرائن کے صدر زیلنسکی کے درمیان ملاقات سہ فریقی ہوئی۔ جنگ کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
یوکرائن بمباری 

ای پیپر دی نیشن