گلستان جوہر بلاک 6کے 404پلاٹس پر قبضہ ختم کیوں نہ ہوسکا‘ ڈپٹی کمشنر کو بلائیں ورنہ وہ حشر کرینگے‘ جس کا وہ مستحق ہے ‘ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ

Aug 19, 2022


کراچی (نیوز رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے گلستان جوہر بلاک 6 میں 404 پلاٹس پر قبضے سے متعلق درخواست پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ کو ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سے مشاورت کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 6 ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔سندھ ہائیکورٹ میں گلستان جوہر بلاک 6 میں 404 پلاٹس پر قبضے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ قبضے ختم نہ کرانے پر عدالت کے ڈی اے حکام پر شدید برہم ہوگئی۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ اعلی سطحی اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نے بریفنگ دی ہے، منٹس پیش کررہے ہیں۔ جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ منٹس تو دے دیں گے ایکشن کیا ہوا یہ بتائیں؟ جب کے ڈی اے نے پلاٹ الاٹ کردیئے تو ڈیمارکیشن کس بات کی؟ ڈپٹی کمشنر تو ڈس انفارمیشن پھیلا رہا ہے، جان چھڑانے والی باتیں کررہا ہے۔ عدالت نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جرنل سے مکالمے میں کہا کہ آپ ڈپٹی کمشنر کو بلائیں ورنہ ہم بلا کر وہ حشر کریں گے جس کا وہ مستحق ہے۔ چالیس چالیس سال پہلے کی اسکیموں کے پلاٹس اصل مالکان کو نہیں دیے جا سکے۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر ایسٹ کو ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سے مشاورت کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 6 ہفتے کیلئے ملتوی کردی‘ دریں اثناءسندھ ہائی کورٹ نے پاکستان پوسٹ آفس ایمپلائز سوسائٹی پر عبداللہ شاہ غازی گوٹھ بنانے اور قبضے کیخلاف عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست پر ڈی سی شرقی، ڈی آئی جی شرقی، ایس ایچ او سچل، مختیار کار شرقی، سندھ بورڈ آف ریونیو اور دیگر حکام کو شوکاز نوٹسز جاری کردیئے۔سندھ ہائیکورٹ میں پاکستان پوسٹ آفس ایمپلائز سوسائٹی پر عبداللہ شاہ غازی گوٹھ بنانے اور قبضے کیخلاف عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر توہین عدالت درخواست کی سماعت ہوئی۔ سوسائیٹی کے وکیل نے موقف دیا کہ عدالت نے ڈی جی رینجرز کو قبضہ ختم کرانے میں معاونت کی ہدایت کی تھی۔ 60 روز میں قبضہ بہر صورت ختم کرانے کا حکم دیا گیا۔ عدالتی احکامات کے باوجود فیصلے پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ اسکیم 33 گلزار ہجری میں قبضے ختم کرائے جائیں۔ 1970 کی سوسائٹی پر 2012 میں قبضہ ہوا۔ الاٹیز میں بیشتر مکان بنانے کی خواہش میں دنیا سے کوچ کر چکے۔ ایک منصوبہ بندی کے تحت سوسائٹیز پر گوٹھ بنائے گئے۔ عدالت نے ڈی سی شرقی، ڈی آئی جی شرقی، ایس ایچ او سچل، مختیار کار شرقی، سندھ بورڈ آف ریونیو اور دیگر حکام کو شوکاز نوٹسز جاری کردیئے۔ عدالت نے گوٹھ ختم کرکے دو ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ضلعی اور متعلقہ حکام کو رینجرز کی معاونت لینے کی بھی ہدایت کردی۔
سندھ ہائی کورٹ

مزیدخبریں