کراچی (کامرس رپورٹر)قیام پاکستان کے وقت دوا سازی کی صنعت بہت کمزور تھی لیکن پاکستان میں یہ صنعت بہت ترقی کر چکی ہے۔ یہ صنعت ملک کی اعلیٰ برآمدی صنعتوں میں سے ایک ہے۔-21 2020میں ، پاکستان کے فارماسیوٹیکل سیکٹر کی برآمدات کا تخمینہ 218 ملین ڈالر تھا، جب کہ اس کی مالیت تقریباً 3.29 بلین ڈالر تھی، جو 2011 میں 1.64 بلین ڈالر سے دگنی ہو گئی۔ مزید برآں، مارکیٹ کی ملکی ضروریات کا 70 فیصد مقامی مینوفیکچررز پورا کر رہے تھے۔ فارماسیوٹیکل انڈسٹری اپنی اعلیٰ معیار کی ادویات اور کاروباری آسانیوں کی وجہ سے تیزی سے بین الاقوامی شہرت حاصل کر رہی ہے۔ ہماری صنعت نہ صرف لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کر رہی ہے بلکہ قومی اور بین الاقوامی مارکیٹوں کی طبی ضروریات بھی پوری کر رہی ہے۔تاہم، مسلسل ترقی کے باوجود، کورونا نے پاکستان کی دواسازی کی مصنوعات پر انحصار، اور خود کفیل ہونے کی خواہش کوبڑا دھچکا پہنچایا۔ اس حوالے سے فارماسیوٹیکل انڈسٹری کو حکومت پاکستان کے سٹریٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک (STPF) 2020-25 کے اقدام کے تحت ایک اہم شعبے کے طور پر شناخت کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد ایکٹو فارماسیوٹیکل اجزاء (APIs) اور ڈرگ انٹرمیڈیٹس (DIs) پر درآمدی انحصار کو کم کرنا اور مصنوعات اور مارکیٹ کے تنوع کو بہتر بنانا ہے۔
پاکستان کی فارماسیوٹیکل انڈسٹری میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع
Aug 19, 2022