قصورمنڈی احمد آباد دیپالپور اوکاڑہ سیالکوٹ (نامہ نگاران+ نمائندہ نوائے وقت + آئی این پی) دریائے ستلج میں حکومت پنجاب نے انتہائی بلند درجہ کے سیلاب کی وارننگ جاری کردی۔ ماہ جولائی میں بھارت کی طرف سے تقریباً ایک لاکھ کیوسک کے قریب پانی چھوڑا گیا تھا جس سے لا کھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی تھیں۔ کسان ابھی تک بے حال ہی تھے کہ بھارت نے 18اگست کی صبح کو اچانک دو لاکھ کیوسک سے زائد پانی چھوڑ دیا ہے جس سے بچی کھچی فصلیں بھی تباہ ہو جائیں گی۔ زمینداروں کی نمائندہ تنظیموں اور سیاسی سماجی حلقوں کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے امدادی کیمپوں میں فوٹو سیشن کروانے کی بجائے حقیقی طور پر عملدرآمد کرائیں۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ذیشان حنیف اور ڈسٹرکٹ آفیسر ریسکیو ظفر اقبال نے بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے پر متوقع سیلابی صورتحال پر پریس کانفرنس میں کہا کہ دریائے ستلج ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر 70000 کیوسک کے قریب پانی کا ریلا گزر رہا ہے۔ ابھی ہیڈ گنڈا سنگھ سے 2 سے اڑھائی لاکھ کیوسک کے قریب پانی کا ریلا گزرنے کی اطلاعات ہیں۔ 127 گاو¿ں متاثر ہو سکتے ہیں۔ ڈیڑھ لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ دیپالپور سے نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار کے مطابق بھارتی آبی جارحیت جاری ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر دیپالپور مجاہد ظفر میکن نے سیلاب کے پیش نظر نشیبی علاقوں کیلئے وارننگ جاری کردی ہے۔ بھارت کی جانب سے”نالہ ایک“ میں سیلابی ریلا چھوڑ دیا گیا جس سے فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ سمبڑیال ندوکی چیمہ کے مقام پر نالہ ایک میں طغیانی ہے۔ طغیانی کے باعث متعدد مقامات پر شگاف پڑگیا جس کی وجہ سے سینکڑوں ایکڑ پر لگی دھان، چارے، سبزی کی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ اس کے علاوہ پانی کے تیز بہاﺅ سے سڑکیں پانی میں بہہ گئیں۔ جبکہ متعدد دیہاتوں کو جانے والے راستے منقطع ہوگئے۔
سیلاب