نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارتی پولیس نے پاکستان کا یوم آزادی منانے اور نعرے بازی کے الزام میں 3 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا اور تھانے کے ٹارچر سیل میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یوم آزادی پر پونے میں اکبر اور توقیر نامی دو نوجوانوں کو پولیس نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے پر گرفتار کرلیا جب کہ ناسک میں پاکستان کا یوم آزادی منانے پر 25 سالہ جوان کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس نے گرفتاری کے وقت مسلمان نوجوانوں کے اہل خانہ کو دھمکیاں دیں اور گھر میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ نوجوانوں کو اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا جا رہا اور نہ ہی وکیل تک رسائی دی جا رہی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی کے علاقے مصطفیٰ آباد میں چھٹی جماعت کے طالب علم پر انتہا پسند ہندو استاد نے شدید تشدد کیا۔ تشدد کے نتیجے میں 11 سالہ ارباز کی حالت بگڑی گئی اور اسے ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں آئی سی یو میں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ارباز کا قصور یہ تھا کہ وہ سکول نصاب میں شامل اپنی ہندی کی کتاب لانا بھول گیا تھا۔ ارباز کے والد کی جانب سے مقدمہ درج کرا دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سکول استاد نے کتاب نہ لانے پر اس کے بیٹے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کا گلا بھی دبایا۔
بھارت، تشدد