اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری اشرف نے کہا ہے کہ جب تک پاکستان میں سویا بین کی کاشت کا رقبہ اور پیداوار اس سطح پر نہ پہنچ جائے کہ وہ مقامی صنعت اور پولٹری صنعت کی ضروریات کو پوری کر سکے اس وقت تک بیرون ملک سے سویا بین کی درامد کی اجازت دی جائے، پولٹری انڈسٹری تباہی کے دہانے پر چلی گئی ہے اور اس کی فرےادپر سابق حکومت کان نہیں دھرے، سابق حکومت صنعت کے لیے بدترین بحران پیدا کر کے گئی اب بھی پوٹری انڈسٹری کے خام مال کی درامد کو نہ کھولا گیا تو حالات قابو سے باہر ہو جائیں گے، چوھری اشرف نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
، چوھدری اشرف نے کہا سویابین کے درآمدکو روکے جانے کے بعد سے اب تک فیڈ کے سپلائی بہت کم ہو گئی ہے، متبادل سے اچھی فےڈ بھی تےار نہےں ہو رہی ، جس کی وجہ سے اب یہ پےداوار بہت گر گئی ہے ،، بریڈنگ کی کمپنیاں بند ہو رہی ہیں، 12 کروڑ چوزوں کی پروڈکشن اب 8کروڑ پر اگئی ہے، انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں پولٹری ایسوسی اےشن نے ہر ممکن کوشش کی کہ فوڈ سکیورٹی کی وزارت وزارت ماحولیات اور دیگر وزارتوں کو سمجھایا جائے کہ وہ سویابین کی درامد کو کھول دیں، مگر بیٹھے ہوئے بیورکریٹ بات کو نہیں سمجھتے اور نہ سمجھنا چاہتے ہیں
پولٹری انڈسٹری کو بچانے کےلئے سوےابےن کی درآمد کو کھول دےا جائے ، چودھری اشرف
Aug 19, 2023