جنڈ(نمائندہ نوائے وقت)تھانہ جنڈ پولیس نے مسماۃ ملکہ شاہین دختر محمد اشرف سکنہ ماڑی تحصیل جنڈ اٹک کی درخواست پر مقدمہ درج کیا کہ اسکے بھائی امانت ولد محمد اشرف کی شادی طے ہوئی تھی بارات والے دن جب وہ لوگ جاگے تو انکا بھائی بستر پر نہ تھا جو کہ خضر حیات ولد غلام دین نے کہا کہ ہو سکتا ہے نماز ادا کرنے گیا ہو لیکن کافی دیر کے بعد بھی گھر نہ آیا جسکا موبائل نمبر بھی نہ مل رہا تھا جس پر طارق محمود ولد نور محمد نے بتایا کہ آپکے بھائی کی نعش تالاب میں پڑی ہے جس کو دیکھا تو بھائی کی لاش کے ناک اور منہ سے خون نکل رہا تھا مجھے برادری والوں نے ڈرایا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم یا قانونی کاروئای نہ کروانا ورنہ میت کی بیحرمتی ہو گی جس پر میت کو بغیر قانونی کاروائی دفنا دیا لیکن اب میں ہمت کر کے قانونی کاروائی کروانا چاہتی ہوں جس پر مقدمہ درج کر کے قبر کشائی کروا کر لاش کا پوسٹ مارٹم کروا یا گیا اورانچارج HIU سرکل جنڈ نے تفتیش مقدمہ عمل میں لاتے لائی۔دوران تفتیش طارق محمود ولد نور محمد، خضر حیات ولد غلام دین اور خالد محمود ولد نور محمد سکنائے ماڑی تحصیل جنڈ اٹک کو مشکوک جانتے ہوئے گرفتار کیا گیا جن سے انٹیروگیشن عمل میں لائی توملزمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے مقتول امانت کو جائیداد کے تنازعہ کی وجہ سے ڈنڈے کے وار کر کے عین بارات والی صبح قتل کیا۔جنکا ریمانڈ لیکر ملزمان سے آلہ قتل اور مقتول امانت کا موبائل فون برآمد کر لیا گیا۔ملزمان کو ٹھوس شہادت اور شواہد کے ساتھ چالان عدالت کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اٹک ڈاکٹر سردار غیاث گل خان کا کہنا تھا کہ اٹک پولیس کسی بھی جرم کی تہہ تک پہنچ کر ملزمان کو ڈھونڈ نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔