توہین مذہب کے نام پراقلیتی برادری پر تشدد، املاک کو نقصان پہنچانا قابل مذمت: حافظ حمد اللہ

Aug 19, 2023

 کلرسیداں(نامہ نگار) ترجمان پی ڈی ایم وجمعیت علماء اسلام کے مرکزی راہنماء سابق سنیٹر مولانا حافظ حمد اللہ نے جامعہ مسجد ربانی کلرسیداں میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جڑانوا لہ واقعہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات اسلام کی حقیقی تعلیمات سے دو ری کا نتیجہ ہیں، ہمارے مذہب میں اقلیتوں کے حقو ق کا تحفظ کیا گیا ہے، غیر مسلموں کے ساتھ ناروا سلو ک کی بھی گنجائش نہیں،توہین مذہب کے نام پر ا قلیتی برادری پر تشدد، املاک کو نقصان پہچانے کے اقدامات دنیا بھر میں اسلام اور پاکستان کو بدنام کرنے کا سبب ہیں جس کا کوئی بھی محب اسلام اور محب وطن تصور بھی نہیں کر سکتا انھوں نے قرآن مجید کی بے حرمتی کے ساتھ ساتھ گرجاگھروں میں توڑ پھوڑ اقلیتی لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچانے جیسے واقعات کی شفاف تحقیقات کر کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آزادی میں علماء کرام کے کردار کو فراموش نہیں کیا جاسکتا دنیا کے نقشے میں یہ واحد ریاست ھے جو نظریہ اسلام کی بنیاد پر حاصل کی گئی برصغیر کی عوام کو انگریزسامراج سے آزاد کرانے میں علماء کرام نے قائدانہ کردار ادا کیا، انھوں نے کہا کہ صحابہ کرام اور اہل بیت عظام دین اسلام کا معیارہیں انکی توقیر اور عزت افزائی مسلمان کا شیوہ ھے انکی توھین وتنقیص کادروازہ بند کرنے کے لیے پارلیمان کے دونوں ایوانوں سے ناموس صحابہ واہل بیت بل پاس کیاگیا ھے جس سے مذھبی منافرت اور فرقہ واریت کے دروازے بندہوں گے انہوں نے کہا کہ دنیا و آخرت میں کامیابی کے واحد راستہ احکامات خداوندی اور فرمان رسالت جناب محمد مصطفی ص پر عمل پیرا ہونے میں ہے اسلام سائنسی علوم کا راستہ نہیں روکتا اپ ڈاکٹر بنیں انجینئر بنیں سائنسدان بنیں یا عالم دین بنیں اسلام تو ضابطہ حیات مہیا کرتا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن ہمیں کمزور کرنے کے لیئے قرآن مجید کی بے حرمتی،علما کی توہین اور علما اکرام کو آپس میں لڑانا چاہتا ہے ہمیں اس سازش سے ہوشیار رہنا ہو گا انہوں نے کہا کہ مغرب اعتدال پسندی کا دعویدار ہے مگر وہاں کی عدالتیں سرکار کی سرپرستی میں مسلمانوں کی مساجد کے باہر قرآن مجید کو نذر آتش کریں تو یہ دہشتگردی اور انتہا پسندی ہے اس سے مغرب کا چہرہ اسلام دشمنی میں بینقاب ہو جاتا ہے ہم کسی دوسرے کے مقدسات کی بے حرمتی اور املاک کو نقصان پہنچانے کی حمایت ہر گز نہیں کر سکتے اسلام بھی ہمیں اس کی اجازت ہرگز نہیں دیتا انہوں نے 1973 کے آئین کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس نے قوم کو دستور دیا جس کے تحت قران و سنت سے متصادم کوئی قانون سازی نہیں کی جا سکتی اس کے لیئے پوری قوم آج بھی مفتی محمود احمد،مولانا شاہ احمد نورانی اور دیگر اکابر کی ممنون ہے۔ اس موقع پر خطیب پوٹھوہار مولانا احسان اللہ چکیالوی نے حافظ حمد اللہ کی کلرسیداں آمد پر اور تمام مہمانوں کا شکریہ اداکیا۔

مزیدخبریں