لاہور(کامرس رپورٹر) BNU پاکستان کے پہلے یونیسکو کے IFCD فنڈڈ پروجیکٹ کا آغاز کررہا ہے ۔بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی (BNU)، پاکستان کی پہلی غیر منافع بخش لبرل آرٹس یونیورسٹی، ’’ثقافتی اور تخلیقی صنعتوں کیلئے پالیسی سازی کو مضبوط بنانے کے لیے قومی اور صوبائی شماریاتی ایجنسیوں کے درمیان ڈیٹا اکٹھا کرنے میں بہتری‘‘ کے منصوبے پر کام شروع کرنے کیلئے تیار ہے۔ اس منصوبے کو رواںسال کے شروع میں بین الاقوامی فنڈ برائے ثقافتی تنوع (IFCD) کی 13ویں کال کے تحت فنڈنگ کیلئے منظور کیا گیا تھا۔ IFCD کے تحت بین الاقوامی کال کو عالمی سطح پر 610 تجاویز موصول ہوئیں۔ BNU کی تجویز صرف 11 تجاویز میں سے ایک ہے جنہیں فنڈنگ کیلئے منتخب کیا گیا تھا۔اس پروجیکٹ کی قیادت BNU فیکلٹی کریں گے جن میں ڈاکٹر عزہ آفتاب اور زعیم یعقوب خان شامل ہیں۔ یہ منصوبہ پاکستان کیلئے ’’ثقافت’’، ’’تخلیقی تجارت‘‘ اور’’ثقافتی سامان‘‘ کی مقامی طور پر متعلقہ ہم آہنگی کی عکاسی کرے گا، جس کے بعد اس بات کا تعین کرنے کیلئے تفصیلی نقشہ سازی کی جائے گی کہ مارکیٹ کے موجودہ حالات میں ان شعبوں اور کمیونٹیز کو کس طرح فائدہ پہنچایا جائے۔ حتمی نتیجہ، ثقافتی اور تخلیقی شعبوں اور پریکٹیشنرز کیلئے مقامی مجموعی پیداوار کا تخمینہ لگانے کیلئے ایک توثیق شدہ، مضبوط فریم ورک ہوگا۔اس منصوبے کا مقصد پاکستان اور عوامی ایجنسیوں کو جی ڈی پی اور روزگار میں ثقافت اور تخلیقی شعبوں کے شراکت کے بارے میں سادہ لیکن متعلقہ سوالات کے جوابات دینے کی پوزیشن میں لانا ہے۔ پاکستان کے معاملے میں، پالیسی کی سطح پر ثقافت، تخلیقی تجارت اور ثقافتی سامان کی کوئی ایک مساوی اور واضح حیثیت موجود نہیںہے۔ یہ ایک اہم وجہ ہے کہ ڈیٹا اکٹھا کرنے والی ایجنسیوں اور آزاد محققین کی بہترین کوششوں کے باوجود، ثقافتی اور تخلیقی صنعتوں اور پیشوں سے متعلق عوامی طور پر دستیاب ڈیٹاسیٹس مبہم ہیں۔