وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور بارڈرز پر منکی پاکس کے اسکریننگ کے نظام کو مؤثر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ منکی پاکس کی جانچ کے حوالے سے تمام ضروری آلات اور کٹس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے منکی پاکس کے پھیلاؤ کو عالمی ہنگامی صورتحال قرار دینے کے بعد پاکستان میں بھی متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے پاکستان میں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جارہے ہیں۔ اس حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عالمی ادارۂ صحت نے منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا ہے، لہٰذا پاکستان میں بھی کڑی نگرانی کی ضرورت ہے۔ دو تین سال پہلے کورونا نے پوری دنیا میں تباہی مچا دی تھی لیکن پاکستان میں نقصانات احتیاطی اقدامات کی وجہ سے بہت کم ہوئے تھے۔ اس سے قبل پاکستان میں ڈینگی کی وبا بھی پھیلی تھی۔ ان دنوں شہباز شریف پنجاب کے وزیر اعلیٰ تھے۔ ان کی حکومت کے بر وقت اور مناسب اقدامات کے باعث ڈینگی کے پھیلاؤ پر قابو پا لیا گیا تھا۔ ایسی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ہمارے پاس تجربہ اور ماہرین موجود ہیں۔ وزیراعظم خود بھی فعال ہو چکے ہیں اور متعلقہ ادارے بھی متحرک کر دیے گئے ہیں۔ اس کے لیے صوبوں کو اپنا کردار جانفشانی سے ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم کے ہیلتھ کے کوآرڈینیٹر مختار ملک کی طرف سے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اب تک منکی پاکس کا واحد کیس خیبر پختونخوا میں رپورٹ ہوا ہے اور اس سے متاثرہ شخص بھی دوسرے ملک سے پاکستان آیا تھا۔ محکمہ صحت کاعملہ اس کے گھر پہنچا لیکن وہ شخص گھر سے غائب تھا۔ اس سے نہ صرف اس کی اپنی زندگی خطرے میں ہے بلکہ وہ دوسرے لوگوں کے لیے بھی مسائل کا باعث بن رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، منکی پاکس کے دو مزید کیس سامنے آئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ یہ بیماری جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے۔ بروقت تشخیص اور علاج سے مریض جلد صحت یاب ہو جاتا ہے۔ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جس فعالیت کے ساتھ مرکزی حکومت کام کر رہی ہے اسی طرح صوبوں کی جانب سے مرکز کے ساتھ تعاون اور ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔
منکی پاکس سے بچاؤ کے لیے اقدامات
Aug 19, 2024