خاندان کے 15افراد سمیت 69فلسطینی شہید ،2اسرائیلی میجر ہلاک : حماس نے مذاکرات پر امریکی موقف مسترد کردیا 

غزہ (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+ آئی این پی) غزہ کے مظلوم نہتے فلسطینیوں پر صیہونی بربریت میں کمی نہ آسکی۔ اسرائیلی گولہ باری سے مزید 69 فلسطینی شہید ہو گئے۔ غزہ کے علاقہ الزوایدہ کے گودام میں پناہ لینے والے فلسطینی خاندان پر اسرائیل نے بم برسا دیئے۔ 9 بچوں سمیت 15 شہید ہوئے ہیں۔ عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ کے اطراف میں ڈرون حملے اور گولہ باری کی جبالیہ پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا گیا جس میں 6 فلسطینی شہید، متعدد زخمی ہوئے۔ اب تک شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 40 ہزار 74 ہو گئی۔ دوسری جانب حماس نے قطر میں ہونے والے جنگ بندی مذاکرات پر امریکی موقف کو مسترد کر دیا۔ امریکہ کا غزہ جنگ بندی مذاکرات پر کامیابی کا تاثر دینا جان بوجھ کر انجان بننے کی کوشش ہے۔ حماس کا مزید کہنا ہے کہ امریکی صدر کی کامیاب جنگ بندی مذاکرات پر امید بھی وہم کا شکار ہے۔ قطر میں مذاکرات کے بعد کہنا کہ جنگ بندی کے قریب ہیں، ہم اس کو مسترد کرتے ہیں۔ غزہ جنگ بندی مذاکرات میں کوئی حقیقت نہیں اور نہ مستقبل میں ہو گی۔ جنگ بندی مذاکرات میں صرف امریکی حکم کو نافذ کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج کے غزہ میں حملے جاری ہیں۔ وسطی غزہ میں لڑائی کے دوران اسرائیل کو مزید2  فوجی افسران کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے میجر یوٹم یتزاک پیلڈ اور میجر موردچائی یوسف بن شوم ہلاک ہوئے۔ جوبائیڈن نے کہا جنگ بندی ڈیل کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ قریب پہنچ چکے ہیں۔ حماس نے مذاکرات پر امریکی موقف مسترد کر دیا۔ مذاکرات کار آج قاہرہ جائیں گے۔ تل ابیب میں نیتن یاہو کے خلاف پھر مظاہرہ ہوا۔ شرکاء نے یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ شمالی اسرائیل میں حزب اللہ نے 55 راکٹ داغ دیئے، دو اسرائیلی فوجی زخمی ہو گئے۔ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت پر برطانوی دفتر خارجہ کے اہلکار مستعفی ہو گئے۔ برطانوی اہلکار کے مطابق برطانیہ کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ اسرائیل کی مدد کر کے برطانوی حکومت جنگی جرائم میں حصہ دار بن رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن