غزہ جنگ کے پہلے 3 ماہ کے دوران163 امدادی کارکن مارے گئے: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے پہلے 3 ماہ کے دوران163 امدادی کارکن مارے گئے۔اقوام متحدہ نے اپنے امدادی اداروں کے کارکنوں کی پرتشدد کارروائیوں میں اموات میں تیزی سے اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہو اس کی مذمت کی ہے۔  اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی ہمدردی (او سی ایچ اے)کی تازہ ترین رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ امدادی کارکنوں کی اموات کے حوالے سے 2023 بدترین سال رہا ، اس سال کے دوران 33 ممالک میں اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کے 280 ارکان امدادی کارروائیوں کے دوران مارے گئے جو 2022 کی 118 اموات کے مقابلے میں 137 فیصد زیادہ ہیں۔حالیہ اسرائیل غزہ جنگ کے پہلے 3 ماہ کے دوران163 امدادی کارکن مارے گئے جوعالمی ادارے کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔دنیا بھر میں انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والے اس کے کارکنوں پر تشدد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔انہوںنے کہا کہ عالمی ادارے کے انسانی امور بارے کارکنوں کی سب سے زیادہ اموات 2023 میں اسرائیل اور غزہ کے درمیان شروع ہونے والی جنگ کے پہلے تین ماہ کے دوران سامنے آئیں جن کی تعداد 163 ہے۔ اس کے علاوہ جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کے 59 ارکان مارے گئے ۔انہوں نے کہا کہ 2023 کے دوران اسرائیل اورشام میں 7 ، 7،ایتھوپیا اور یوکرین میں 6،6،صومالیہ میں 5 جبکہ میانمار اور جمہوریہ کانگو میں چار، چار امدادی کارکن مارے گئے۔

ای پیپر دی نیشن